کیا محرم میں کثرت سے نفلی روزے رکھنا سنت ہے ، اور کیا اس مہینہ کو دوسرے مہینوں پر کوئي فضیلت حاصل ہے ؟
محرم میں کثرت سے نفلی روزے رکھنے کی فضیلت
سوال: 21311
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
محرم کا مہینہ قمری مہینوں میں پہلا اورحرمت والے مہینوں میں سے ایک حرمت والا مہینہ ہے ۔
اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :
یقینا اللہ تعالی کے ہاں کتاب اللہ میں مہینوں کی تعداد بارہ ہے اسی دن سے جب سے آسمان وزمین کو اس نے پیدا فرمایا ہے ، ان میں سے چار حرمت وادب والے ہیں ، یہی درست اورصحیح دین ہے ، تم ان مہینوں میں اپنی جانوں پر ظلم نہ کرو التوبۃ ( 36 ) ۔
امام بخاری اورامام مسلم نے ابو بکرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت بیان کی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( آسمان وزمین کے پیدا ہونے سے ہی زمانہ اپنی حالت وہیئت پر گھوم رہا ہے سال کے بارہ مہینے ہیں جن میں سے چار حرمت وادب والے ہیں ، تین تو مسلسل ہیں ذولقعدہ ، ذوالحجۃ ، اورمحرم ، اورمضرکا رجب جوجمادی الثانی اورشعبان کے مابین ہے ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 3167 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1679 ) ۔
اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سے یہ بھی ثابت ہے کہ رمضان المبارک کے بعد محرم کےمہینہ میں روزے افضل ہیں ۔
ابوھریرہ رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( رمضان المبارک کے روزوں کے بعد افضل ترین روزے محرم کے مہینہ کے رروزے ہیں ، اورفرضی نماز کے بعد افضل ترین نماز رات کی نماز ہے ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1163 ) ۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ( اللہ تعالی کا مہینہ ) مہینہ کی اضافت اللہ تعالی کی طرف تعظیما ہے ، ملا علی قاری کہتے ہيں : اس سے پورا محرم کا مہینہ مراد ہے ۔
لیکن احادیث سے یہ ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان المبارک کے علاوہ کسی بھی مکمل مہینے کے روزے نہيں رکھے ، لھذا اس حدیث کو محرم کے مہنیہ میں زیادہ روزے رکھنے کی ترغیب پر محمول کیا جائے گا نہ کہ پورے مہینہ کے روزے رکھنے پر ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب