امريكى رياستوں ميں كئى ايك جگہوں مسلمانوں كے ليے نماز جمعہ كے ليے مناسب جگہ نہيں ہے صرف بعض چرچ جو كم كرايہ ميں حاصل ہو جاتے ہيں يا پھر مفت مل جاتے ہيں، اس ليے بعض طلباء كے مابين بحث ہوئى كہ آيا چرچ ميں نماز ادا كرنا صحيح ہے يا نہيں، اس ميں ايك حديث پيش كرتے ہيں كہ:
ابن عمر رضى اللہ تعالى عنہما كى حديث ميں يہودى اور عيسائيوں كے چرچ اور معبد خانوں، قبروں اور غيراللہ كے نام پر ذبح كى جانے والى جگہوں ميں نماز ادا كرنے سے منع كيا گيا ہے.
اس رائے كى بنا پر بعض مسلمان وہاں نماز جمعہ ادا نہيں كرتے، گزارش ہے كہ آپ اس كے متعلق ہميں صحيح حكم كى وضاحت كريں، تا كہ ہم اس معاشرہ ميں مسلمانوں كے مابين اختلافات كو ختم كر سكيں، اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.
نماز جمعہ كے ليے چرچ كرايہ پر حاصل كرنے كا حكم
سوال: 2189
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر كنيسوں اور چرچوں كے علاوہ كوئى اور جگہ ميسر ہو تو وہاں نماز ادا كريں، كيونكہ چرچ ميں نماز ادا كرنى جائز نہيں، اس ليے كہ يہ كافروں كا عبادت خانہ ہے جس ميں غير اللہ كى عبادت كى جاتى ہے، اور اس ليے بھى كہ اس ميں تصاوير اور مجسمے ہوتے ہيں.
( ليكن اگر اس كے علاوہ كوئى اور جگہ ميسر نہيں تو پھرضرورت كى بنا پر وہاں نماز ادا كرنى جائز ہے )
عمر رضى اللہ تعالى عنہ كا قول ہے:
” ہم مجسموں اور تصاوير موجود ہونے كى بنا پر تمہارے چرچ اور كنيسوں ميں داخل نہيں ہونگے”
اور ابن عباس رضى اللہ تعالى عنہما يہوديوں كے عبادت خانوں ميں نماز ادا كرتے تھے، ليكن اس عبادت خانے ميں نہيں جہاں مجسمے اور تصاوير ہوتيں ”
صحيح بخارى شريف ( 1 / 112 ).
ماخذ:
ماخوذ از: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 6 / 268 )