كيا مسلمان شخص كے ليے قضائے حاجت كے بعد بيت الخلاء ميں وضوء كرتے وقت بسم اللہ پڑھنى جائز ہے، يا وہ باہر نكل كر بسم اللہ پڑھے اور پھر اندر داخل ہو كر وضوء كرے، ( كيونكہ بسم اللہ كے بغير وضوء نہيں ہوتا ) اور كيا ميں دوران غسل اللہ كا نام لے سكتى ہوں ؟
0 / 0
8,03308/03/2008
بيت الخلاء ميں وضوء كرتے وقت بسم اللہ پڑھنا
سوال: 21895
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ تعالى سے اس كے متعلق دريافت كيا گيا تو ان كا جواب تھا:
" اگر انسان غسل خانہ يا بيت الخلاء ميں ہو تو وہ دل ميں بسم اللہ پڑھے، اور زبان سے حروف كى ادائيگى نہ كرے، اور اگرايسا ہى ہے تو آپ اس پر عمل كريں، كيونكہ راجح قول كے مطابق بسم اللہ واجبات ميں نہيں بلكہ مسحبات ميں شامل ہوتى ہے، چنانچہ آپ ميں وسوسہ اور غفلت نہيں ہونى چاہيے.
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اسلاميۃ ( 1 / 219 )