داؤن لود کریں
0 / 0

عورتوں کا جھوٹے عذر پیش کرکے نماز ترک کرنا

سوال: 22021

بعض سکولوں میں طالبات پرنماز باجماعت کا اہتمام کرنا ضروری ہے اوروہ حیض والی لڑکیوں کوایک خاص جگہ بیٹھنے کی اجازت دیتے ہیں ، تواس طرح کچھ لڑکیاں اللہ تعالی انہیں ھدایت دے اپنی نگران کے سامنے جھوٹ بولتی ہیں کہ انہیں ماہواری آئ ہوئ ہے اوروہ اتنے دن نمازنہيں پڑھتیں ، اورجب ماہواری آتی ہے تو ذلت سے بچنے کےلیۓ سب کے ساتھ نماز میں کھڑی ہوجاتی ہیں ، توایسی لڑکیوں کے اس جھوٹ کا کیا حکم ہے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

ان کا ایسا کرنا جائز نہیں اس لیے کہ اس میں کئ ایک جرم ہيں :

اول : اس دعوی میں صریح اورواضح جھوٹ بول کرعذر پیش کرنا ۔

دوم : نماز کا مکمل ترک کرنا یا پھر اس کے وقت میں تاخیر کرنا ، اوریا پھر عورتوں کی جماعت کوترک کرنا ۔

سوم : بعد میں حقیقی ماہواری کی حالت کے اندر نماز کی ادائيگی ۔

توآپ انہيں وعظ ونصیحت کریں اوران کے سامنے جھوٹ کاگناہ اورنماز میں وقت سے تاخیرکی سزا بیان کریں اس لیے کہ اللہ تعالی کا فرمان ہے :

جولوگ اپنی نماز میں کوتاہی کرتے ہیں الماعون ( 5 ) ۔

اورجولڑکی بھی نماز میں تاخیر کرے یا پھر ماہواری کی حالت میں نماز پڑھے تواسے ‎سزا ضروردی جاۓ تا کہ اسلام کے ناپسندیدہ کام رک جائيں ۔

واللہ تعالی اعلم ۔
.

ماخذ

یہ جواب شیخ عبداللہ بن جبرین نے نے فتاوی شرعیہ کے سلسلہ میں لکھوایا دیکھیں : الفتاوی الشرعیۃ ( 1 / 99 ) ۔

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android