ایک آدمی پراپرٹی (2000) درہم ماہانہ کے عوض پانچ سال کیلئے کرایہ پر دیتا ہے، لیکن مستاجر [کرایہ پر لینے والا]سے وہ یہ کہتا ہے کہ: اگر آپ مجھے ایک ملین درہم ایڈوانس دے دو، تو وہ کرائے کی رقم آدھی کردے گا، اور پانچ سال کے بعد، پانچ سال کے کرایہ کی کٹوتی کرکے بقیہ رقم واپس کردیگا، اسکا کیا حکم ہے۔
0 / 0
پراپرٹی مالک ماہانہ کرایہ میں کمی کے عوض ایڈوانس رقم کا مطالبہ کرتا ہے، اور ایگریمنٹ ختم ہونے پر رقم واپس کردیگا ۔
سوال: 220332
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
حقیقت میں یہ معاملہ قرض + ایجار[کرایہ پر دینا] پر مشتمل ہے، اور ایڈوانس ادا کی گئی رقم کا ایک جزو کرایہ ہے، اور دوسرا جزو قرض ہے۔
اور مالک پراپرٹی ، مستاجر [کرایہ پر لینے والا] کیلئے کرائے میں کمی اسی قرض کی بنیاد پر کمی کر رہا ہے۔
اور سب علمائے کرام کے ہاں ہر قرض جو منافع کے باعث بنے متفقہ طور پر حرام ، چنانچہ اس بنا پر اس ایگریمنٹ کی مذکورہ صورت حرام ہے، اس میں شامل ہونا جائز نہیں ہے۔
مزید کیلئے سوال نمبر: (59867) کا بھی مطالعہ کریں
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشيخ محمد صالح المنجد
متعلقہ جوابات