اگر كوئى انسان گاڑى كے حادثہ ميں فوت ہو جائے، اور اس شخص كى وفات بہت المناك ہو، اس طرح كہ اس كى اكثر ہڈياں ٹوٹ پھوٹ گئى ہوں تو كيا ہمارے ليے اسے غسل دينا جائز ہے كہ نہيں ؟
0 / 0
4,41931/07/2006
حادثے ميں كٹے ہوئے جسم والے فوت شدہ كو غسل دينا
سوال: 22271
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر اسے غسل دينا ممكن نہ ہو تو پھر اللہ تعالى كے مندرجہ ذيل فرمان كے عموم پر عمل كرتے ہوئے تيمم كروايا جائےگا:
( اپنى استطاعت كے مطابق اللہ تعالى كا تقوى اختيار كرو ) التغابن ( 16 ).
اور اس ليے بھى كہ اللہ تعالى نے پانى كى غير موجودگى يا اسے استعمال كرنے سے عاجز ہونے يا پھر پانى كے استعمال سے نقصان اور ضرر پہنچنے كى صورت ميں حدث اكبر اور اصغر سے طہارت كے ليے تيمم مشروع كيا ہے.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے، اور ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے .
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 8 / 371 )