0 / 0

حائضہ عورت اور جنبى كے ليے قرآنى آيات پر مشتمل كتابيں اور رسائل پكڑنے كا حكم

سوال: 22829

مجھے علم ہے كہ قرآن مجيد بغير وضوء پكڑنا جائز نہيں، كيا يہى حكم انفرادى آيات يا تفسير اور سيرت جيسى كتابوں پر بھى منطبق ہوتا ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

بے وضوء شخص كے ليے انفرادى آيات كو بھى چھونا جائز نہيں، كيونكہ اس كا حكم بھى قرآن مجيد جيسا ہے، ليكن آيات پر مشتمل كتب مثلا كتب تفسير اور فقہ كا حكم اغلبيت كى بنا پر ہو گا، اگر تو اس ميں قرآن مجيد باقى كلام سے زيادہ ہو تو پھر بغير وضوء چھونا حرام ہے، اور اگر قرآن كے علاوہ باقى كلام زيادہ ہو تو اسے چھونا جائز ہے.

شيخ الاسلام ابن تيميہ رحمہ اللہ كہتے ہيں:

( جس ميں قرآن مجيد كى آيات ہوں اس كا حكم بھى قرآن مجيد جيسا ہى ہے، چاہے وہ مفرد ہى ہو، اور قرآن مجيد كى آيات كے ساتھ دوسرى كلام پر مشتمل كتب كو اغلبيت كے اعتبار سے حكم ديا جائيگا، چنانچہ كتب تفسير اور حديث و فقہ اور قرآن مجيد پر مشتمل رسائل كو چھونا جائز ہے ) اھـ

ديكھيں: شرح العدۃ ( 1 / 385 ).

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android