داؤن لود کریں
0 / 0

اپنی زکاۃ اپنی بیوی کی پہلے خاوند سے اولاد کو دینے کا حکم

سوال: 229098

سوال: کیا عورت کا خاوند اپنی بیوی کی اولاد کو اپنے سونے کی زکاۃ دے سکتا ہے؟ یعنی سوتیلی اولاد کو ، یہ بات ٹھیک ہے کہ ان ماں ہی اس سونے کو پہنتی ہے، لیکن اس سونے کا مالک ان کا سوتیلا باپ ہی ہے، واضح رہے کہ وہ پورے گھر کا خرچہ برداشت کرتا ہے، اور حیلہ کرتے ہوئے اپنی زکاۃ سوتیلی اولاد کو دیکر اپنے پاس نہیں رکھنا چاہتا ، سوتیلی اولاد کے پاس کچھ نہیں ہے، اور وہ شام کے پڑوسی ملک میں پناہ گزین ہیں، نیز انہیں اپنی شناختی دستاویزات بنوانے کیلئے مجبور کیا جا رہا ہے لیکن ان کے پاس کچھ نہیں ہے جس سے یہ کام کر سکیں ۔

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

کسی بھی فقیر یا مسکین کو زکاۃ دیتے ہوئے یہ شرط لگائی جاتی ہے کہ اس فقیر یا مسکین
کا خرچ زکاۃ دینے والے کے ذمہ نہ ہو، اس لیے اپنے آباؤ اجداد [ماں ، باپ، دادا،
دادی] یا اپنی اولاد  اور پوتے  انہیں زکاۃ نہیں دی جا سکتی۔

اس بارے میں سوال نمبر: (145092) اور سوال نمبر: (107594)
کا جواب ملاحظہ کریں۔

اس بنا پر ایسا شخص اپنی بیوی کی دوسرے خاوند سے اولاد  کو زکاۃ دے سکتا ہے،
بشرطیکہ وہ زکاۃ کے مستحق ہوں؛ کیونکہ سوتیلی اولاد کا خرچہ  اس پر لازم نہیں ہے۔

نیز ان کی رہائش الگ الگ ہے اس سے بھی یہ بات مزید پختہ ہو جاتی ہے۔

مزید فائدے کیلئے آپ سوال نمبر: (104805) کا جواب ملاحظہ
کریں۔

واللہ اعلم.

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android