داؤن لود کریں
0 / 0
612231/07/2000

كيا ٹيكس زكاۃ ميں شمار كيے جائينگے

سوال: 2447

كيا انسان كے ليے جائز ہے كہ وہ اپنے مال كى زكاۃ ميں سے اس پر آنے والے ٹيكس ادا كر دے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

تاجر حضرات جو اپنے مال كا ٹيكس ادا كرتے ہيں ان كے ليے جائز نہيں كہ وہ يہ ٹيكس اپنے مال پر واجب ہونے والى زكاۃ ميں شمار كريں، بلكہ فرض كردہ زكاۃ ادا كرنا واجب ہے، اور اسے ان مصارف ميں صرف كيا جائے گا جو شريعت نے مقرر كيے ہيں:

فرمان بارى تعالى ہے:

زكاۃ تو صرف فقراء، مساكين، اور اس پر كام كرنے والے، اور تاليف قلب ميں، اور غلام آزاد كرانے ميں، اور قرض داروں كے ليے، اور اللہ كے راستے ميں، اور مسافروں كے ليے ہے، يہ اللہ تعالى كى طرف سے فرض كردہ ہے، اور اللہ تعالى علم والا اور حكمت والا ہے التوبۃ ( 60 ).

ماخذ

فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 9 / 285 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android