بالآخر اللہ تعالى نے ميرے ليے اپنى جنت كا راستہ كھول ديا اور ميں نے اسلام قبول كر ليا، ميرى خواہش ہے كہ ميں انٹرنيٹ كے متعلق اسلام كى رائے معلوم كروں، كيونكہ ميں انٹرنيٹ سروس مہيا كرنے والى كمپنى مائيكروسافٹ ميں سرمايہ كارى كرنے كى رغبت ركھنا ہوں، جيسا كہ ہميں معلوم ہے كہ انٹرنيٹ استعمال كرنے كا معاملہ اسے استعمال كرنے والے كے ہاتھ ميں ہے وہ چاہے ننگى اور برہنہ عورتوں كى تصاوير ديكھنے كا فيصلہ كرے يا پھر مفيد معلومات كا مشاہدہ كرے، ليكن مجھے علم ہے كہ امريكہ ميں انٹرنيٹ استعمال كرنے والوں ميں سے ساٹھ فيصد 60 % لوگ ان غلط قسم كى ويب سائٹوں كا ويزٹ كرتے ہيں ؟
انٹرنيٹ سروس ميں سرمايہ كارى كرنا
سوال: 2467
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جب يہ مسئلہ آپ پر متشابہ ہے اور پھر جب آپ يہ كہہ رہے ہيں كہ اس طرح كى سرمايہ كارى كى قسم ميں انٹرنيٹ استعمال كرنے والے كو اس بات كا موقع ہے كہ وہ نقصان دہ يا پھر فائدہ مند صفحات ديكھے، اور اسے استعمال كرنے والوں كى نصف سے زيادہ تعداد غلط اور نقصان دہ صفحات كو ديكھتے ہيں، تو پھر آپ كو اس وقت نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كےمندرجہ ذيل فرمان پر عمل كرنا چاہيے:
” جو تجھے شك ميں ڈالے اسے چھوڑ كر ايسى چيز كو لو جو تجھے شك ميں نہ ڈالے”
ترمذى حديث نمبر ( 2442 ). امام ترمذى رحمہ اللہ تعالى نے اس حديث كو حسن صحيح كہا ہے.
لہذا آپ اس عمل كو چھوڑ كر سرمايہ كارى كے ليے كوئى ايسا كام تلاش كريں جو حلال ہو.
اللہ تعالى ہميں اور آپ كو حلال اور پاكيزہ كمائى كرنے كو توفيق نصيب فرمائے.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد