اگرکسی شخص نےمیت کی جانب سے حج کرنے کے لیے دوسرےشخص کومحدود رقم دی اوروہ حج کی ادائيگي کے لیے چلاگيا ، اوراس کےاخراجات اس رقم سے کم ہوئے یابڑھ جائيں تواس کا حکم کیا ہوگا ؟
میری گزارش ہے کہ آپ یہ بھی وضاحت فرمائيں کہ آيا جب اس نے میت کی جانب سے اس کام کواحسن انداز میں سرانجام دیا تواسے اجروثواب بھی حاصل ہوگا ؟
0 / 0
5,37822/04/2009
کسی دوسرے کی جانب سے حج کرنے کےلیے حاصل کیے گئے اخراجات میں کمی یا زيادتی ہوجائے توکیا حکم ہے ؟
سوال: 26342
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
مسلمان اپنی شروط پرقائم رہتےہیں ، لھذا اگررقم دینے اورلینےو الوں کے مابین یہ شرط طے ہوئي کہ اگراس میں کمی ہوگي تووہ ادائيگي کرے گا اوراگراخراجات سے رقم بڑھ جائے تواسے واپس کرنا ہوگي ، توپھر ہرایک کواس کی وفاکرنا ہوگي اورشرط پرعمل کريں گے ۔
لیکن اگر ان کے مابین کوئي شرط نہيں رکھی گئي توپھر وہ زائد رقم رکھے گااور کمی کوپورا کرے گا ، اوررہا اجروثواب کا معاملہ تواگروہ اچھی اورصالح نیت سے مال لیتا اورجواس پرواجب ہے اس کی ادائيگي کرتا ہےتوان شاء اللہ اسے اجروثواب بھی حاصل ہوگا ۔
اللہ سبحانہ وتعالی ہی توفیق بخشنےوالا ہے .
ماخذ:
فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء ( 11 / 59 ) ۔