ہمارے بعض مسلمان بھائيوں کورمضان کے چاندنکلنے کا علم نہ ہوسکا لیکن طلوع شمس کے بعد انہيں پتہ چلا کہ چاند تو نظر آچکا ہے لھذا انہوں نے اپنا روزہ پورا کیا ، توکیا یہ روزہ کافی ہوگا یا کہ انہیں بعد میں پھر رکھنا ہوگا ؟
0 / 0
7,78205/11/2003
دن کے وقت رمضان کے چاند کا علم ہوا توروزہ رکھ لیا
سوال: 26813
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اس دن کچھ نہ کھا پی کر اچھا کیا لیکن انہیں اس دن کے بدلے میں روزہ رکھنا ہوگا ۔
دیکھیں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء ( 10 / 245 ) ۔
اس دن کے روزے کی قضاء کا سبب یہ ہے کہ انہوں نے رات کو روزے کی نیت نہیں تھی اس لیے روزہ رکھنا ہوگا کیونکہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( جو کوئی بھی فجر سے قبل روزے کی نیت نہيں کرتا اس کا روزہ نہيں )
مسند احمد ( 6 / 287 ) سنن ابوداود حدیث نمبر ( 2454 ) سنن ترمذی حدیث نمبر ( 730 ) سنن نسائي حدیث نمبر ( 2331 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح ابوداود ( 2143 ) میں اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب