میرا اور میری بیوی کا تعلق شام سے ہے اور ہم اس وقت سویڈن میں رہائش پذیر ہیں، یہاں پر رہائش تلاش کرنا ایک سنگین مسئلہ ہے، ہم دین اسلام پر سختی سے عمل پیرا ہیں اور ہم کوشش کرتے ہیں کہ لوگوں کو اسلام کی دعوت دیں، ہمارا اہل کلیسا اور کلیسا میں آنے والے لوگوں کے ساتھ اچھا تعلق ہے، اس اچھے تعلق کا اصل ہدف یہی ہے کہ ہم انہیں دین اسلام کی دعوت دیں، عیسائیوں سے ہماری کوئی بھی ملاقات یا مجلس ایسی نہیں ہوتی جس میں بالواسطہ یا بلا واسطہ طور پر دین اسلام کی دعوت نہ ہو، اب سوال یہ ہے کہ گرجا گھر کے اوپر دوسری منزل پہ ایک مکان ہے اسکا کلیسا کے ہال کے دروازے سے الگ داخل ہونے کا دروازہ ہے، انہوں نے ہمیں اس مکان کو کرایہ پر دینے کی پیشکش کی ہے، انہیں اس بات کا اچھی طرح اندازہ ہے کہ ہم دین اسلام کی تعلیمات پر اچھی طرح کار بند ہیں، یہ مکان کسی بھی قسم کی عیسائیت پر مبنی علامات مثلاً صلیب وغیرہ سے پاک ہے، تو کیا ایسے مکان میں رہائش اختیار کرنا جائز ہے؟
0 / 0
3,80707/09/2017
کلیسا کے اوپر بنے ہوئے مکان میں رہنے کا حکم
سوال: 269272
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
ہم نے یہ سوال اپنے شیخ محترم عبدالرحمن البراک حفظہ اللہ کے سامنے رکھا تو انہوں نے جواب میں فرمایا:
"آپ کیلیے اس مکان میں رہائش اختیار کرنا جائز ہے، چاہے اس میں عیسائیت کی علامات مثلاً صلیب وغیرہ بھی موجود ہو تب بھی رہائش اختیار کی جا سکتی ہے، تاہم آپ اگر اس علامت کو مٹا سکتے ہوں تو مٹا دیں یا کم از کم اسے کسی طرح سے چھپا دیں، یا ڈھانپ دیں"
واللہ اعلم.
ماخذ:
الشيخ محمد صالح المنجد