میں نے ایک حدیث پڑھی جس میں اللہ تعالی کا فرمان ہے ( انا الدھر ) میں زمانہ اوروقت ہوں ، توکیا اس کا معنی یہ ہے کہ الدھر اللہ تعالی کے اسماء حسنی میں سے ایک اسم ہے ؟
الدھر اللہ تعالی کے ناموں میں سے نہیں
سوال: 26977
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
سائل نے جس حدیث کی طرف اشارہ کیا ہے وہ بخاری اورمسلم کی مندرجہ ذيل روایت ہے :
ابوھریرہ رضي اللہ تعالی بیان کرتے ہیں کہ رسول مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ تعالی کا فرمان ہے :
( ابن آدم مجھے اذیت وتکلیف سے دوچار کرتا ہے ، وہ وقت اورزمانے کو برا کہتا ہے اووميں وقت اورزمانہ ہوں ، میرے ہی ہاتھ میں معاملات ہیں میں دن اور رات کو الٹ پلٹ کرتا ہوں ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 4826 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 2246 ) ۔
یہ حدیث اس پر دلالت نہیں کرتی کہ الدھر اللہ تعالی کے اسماء حسنی میں سے ایک اسم ہے ، بلکہ اس کا معنی تویہ ہے کہ اللہ تعالی ہی وقت اورزمانے کو پھیرتا اوراس میں تصرف کرتا ہے ۔
امام خطابی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :
اس کا معنی ہے کہ : میں ہی صاحب دھر ہوں یعنی وقت اور زمانے کا مالک میں ہوں ، اورمعاملات کا مدبر بھی میں ہوں جسے یہ انسان زمانےاور وقت کی طرف منسوب کرتے ہیں ، توجو بھی اس وجہ سے زمانے اوروقت کو برا کہے کہ زمانہ ہی یہ سب کچھ کررہا ہے ، تواس کی گالی اوراسے برا کہنا اس کےرب اورمالک پر جاتا ہے جوان امور کا فاعل ہے ۔ ا ھـ
اور امام نووی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :
( فان اللہ ھو الدھر ) کا معنی یہ ہے کہ : حادثات اورمصائب نازل کرنے والا اورخالق کائنات ، اللہ تعالی ہے ۔ واللہ تعالی اعلم ۔ ا ھـ
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :
الدھر اللہ سبحانہ وتعالی کے اسماء میں سے نہیں ، جوبھی یہ گمان کرتا ہے کہ یہ اللہ تعالی کے ناموں میں سے وہ دوسبب کی بنا پر غلطی کررہا ہے :
پہلا سبب :
یہ کہ اللہ تعالی کے اسماء سب کے سب حسنی ہیں ، یعنی وہ مکمل طور پر بالغ حسن میں ہیں ، تواس لیے معانی اور اوصاف کے لحاظ سے وہ اچھے اوراحسن معنی اوروصف پر مشتمل ہونا اوردلالت کرنا ضروری ہیں ، اسی لیے آپ اللہ تعالی کے اسماء میں کوئي اسم بھی ایسا نہيں پائیں گے جو جامد ہو ( یعنی جوکسی معنی پر دلالت نہ کرتاہو ) اورالدھر اسم جامد ہے جوکسی معنی پر محمول نہیں صرف یہ اوقات کا اسم ہے ۔
دوسرا سبب :
حدیث کا سیاق اس کا انکاری ہے کہ یہ اللہ تعالی کا اسم ہو : کیونکہ اللہ تعالی نے فرمایا : ( اقلب اللیل والنھار ) میں دن اوررات کو پھیرتا اورالٹ پلٹ کرتا ہوں ، دن اور رات یہ دونوں اوقات میں شامل ہيں تویہ کس طرح ہوسکتا ہے کہ مقلب لام پر فتح ہو ، وہی مقلب لام پر کسرہ کے ساتھ ہو ؟ ا ھـ ۔
فتاوی شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی ( 1 / 163 ) ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب