نکسیر کا خون جو کہ ناک سے نکلے اور حلق میں چلا جائے اگرچہ اس کی مقدار کم ہی کیوں نہ ہو کیا اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا ؟
جب نکسیر حلق تک پہنچ جائے
سوال: 27003
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر خون معدہ میں روزے دار کے اختیار کے بغیر چلا جائے تو اس سے اس کے روزہ کو کوئی نقصان نہیں کیونکہ اللہ تبارک وتعالی کا فرمان ہے :
( اللہ تعالی کسی جان کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا جو وہ نیکی کرے گا وہ اس کے لۓ اور جو برائی کرے گا وہ بھی اس پر ہے اے ہمارے رب اگر ہم بھول گۓ ہوں یا خطا کی ہو تو ہمیں نہ پکڑ نا ) البقرہ / 286
اور حدیث شریف میں یہ وارد ہے کہ اللہ تعالی نے فرمایا : ( میں نے یہ کام کر دیا ) یعنی میں نے تم سے درگزر کر دیا ۔
اور اگر اس کے لۓ ممکن ہو کہ وہ اسے روک یا نکال سکے پھر اس نے یہ نہ کیا بلکہ عمدا اور جان بوجھ کر نگل گیا تو اس کا روزہ ٹوٹ جائے گا ۔
اور اس کی دلیل لقیط بن صبرہ کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہے :
( اور ناک میں پانی ڈالنے میں مبالغہ کر لیکن روزے کی حالت میں نہیں )
ابو داؤد حدیث نمبر (2366) سنن النسائی حدیث نمبر (87) سنن ابن ماجہ حدیث نمبر (407) اور علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے اس حدیث کو صحیح ترمذی میں صحیح کہا ہے ( 631 )
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی کا قول ہے کہ :
یہ حدیث اس پر دلالت کرتی ہے کہ روزے دار روزے کی حالت میں پانی ڈالتے وقت مبالغہ سے کام نہ ہلے اور اس میں ہمیں سوآئے اس علامت کے کوئی علم نہیں کہ مبالغہ معدہ میں پانی جانے کا سبب بن سکتا ہے جو کہ روزہ میں خلل پیدا کر دے گا ۔
تو اس بنا پر ہم یہ کہیں گے کہ ناک کے راستے جو چیز بھی معدہ میں جائے اس سے روزہ ختم ہو جائے گا ۔
دیکھیں کتاب : الشرح الممتع جلد نمبر 6 صفحہ نمبر 379
واللہ تعالی اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب