جب مسجد كى تعمير مكمل ہو تو بعض افراد كا خيال ہے كہ وہاں اس وقت تك فرضى نماز يا خطبہ جمعہ جائز نہيں جب تك گائے يا بكرے خريد كر ذبح كر كے لوگوں كى دعوت نہ كى جائے، ان كا خيال ہے كہ اگر وہاں بغير ذبح كيے امام نماز پڑھائے تو وہ اپنى موت سے قبل ہى فوت ہو جاتا ہے، كيا يہ كلام صحيح ہے ؟
0 / 0
4,89109/05/2009
مسجد مكمل ہونے پر جانور ذبح كرنے كا حكم
سوال: 27029
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اس سب كى كوئى اصل اور دليل نہيں، لوگوں كا يہ خيال اور اعتقاد غلط ہے، جو شخص بھى ايسا خيال ركھے يا ايسا كرے تو اسے اس سے روكنا چاہيے؛ كيونكہ يہ دين ميں بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہى ہے.
جيسا كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا صحيح حديث ميں فرمان ہے:
” جس كسى نے بھى ہمارے اس دين ميں كوئى نيا كام نكالا جس پر ہمارا حكم نہيں تو وہ مردود ہے ”
اسے امام مسلم رحمہ اللہ نے صحيح مسلم ميں روايت كيا ہے.
ماخذ:
ديكھيں: مجموع مقالات و فتاوى شيخ ابن باز ( 6 / 335 )