مسجد مكمل ہونے پر جانور ذبح كرنے كا حكم
سوال: 27029
جب مسجد كى تعمير مكمل ہو تو بعض افراد كا خيال ہے كہ وہاں اس وقت تك فرضى نماز يا خطبہ جمعہ جائز نہيں جب تك گائے يا بكرے خريد كر ذبح كر كے لوگوں كى دعوت نہ كى جائے، ان كا خيال ہے كہ اگر وہاں بغير ذبح كيے امام نماز پڑھائے تو وہ اپنى موت سے قبل ہى فوت ہو جاتا ہے، كيا يہ كلام صحيح ہے ؟
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اس سب كى كوئى اصل اور دليل نہيں،
لوگوں كا يہ خيال اور اعتقاد غلط ہے، جو شخص بھى ايسا خيال ركھے يا ايسا كرے تو اسے
اس سے روكنا چاہيے؛ كيونكہ يہ دين ميں بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہى ہے.
جيسا كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم
كا صحيح حديث ميں فرمان ہے:
” جس كسى نے بھى ہمارے اس دين ميں
كوئى نيا كام نكالا جس پر ہمارا حكم نہيں تو وہ مردود ہے ”
اسے امام مسلم رحمہ اللہ نے صحيح
مسلم ميں روايت كيا ہے.
ماخذ:
ديكھيں: مجموع مقالات و فتاوى شيخ ابن باز ( 6 / 335 )