سائلہ عورت کہتی ہے کہ : کیا میرا والد کی اجازت کے بغیر مسجد یا کسی گھر میں دعوتی پروگرام میں شریک کرنے کے لیے جانا جائز ہے ، کیونکہ اگروالد کوعلم ہوجائے تووہ مجھے روک دیں گے ، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ایمان کپڑے کی طرح پرانے ہوجاتا ہے ، اورمیں چاہتی ہوں کہ اپنے ایمان کی تجدید کرتی رہوں ، اس لیے کہ میں ایسے معاشرے میں رہتی ہوں جہاں ہرطرف برائي ہی برائي ہے ، توکیا میرا خفیہ طورپر جانا جائزہے کہ نہیں ؟
عورت کا بغیراجازت درس اورتقریر سننے جانا
سوال: 2993
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
الحمدللہ
عورت شادی سے قبل اپنے والد کی رکھوالی اورحفاظت میں ہوتی ہے ، اس لیے اس کے لیے جائز نہيں کہ وہ اپنے والد کی اجازت کےبغیر گھر سے باہر قدم رکھے ، چاہے وہ مسجد جانا چاہے یا پھر کسی اورکام کے لیے اس پر والد کی اطاعت واجب ہے لیکن معصیت میں والد کی بھی اطاعت نہیں ۔
ہم آپ کونصیحت کرتے ہیں کہ آپ ريڈیو قرآن کریم سے استفادہ کریں ، اس لیے کہ اس میں بہت سی راہنمائي ملتی ہے ، اوراس میں نور علی الدرب جیسا سوال وجواب کا پروگرام بھی ہے جس میں بہت سے بڑے بڑے علماء کرام سوال کرنے والوں کے جواب دیتے ہیں ۔
اللہ تعالی آپ کوہر قسم کی بھلائی اورخیر کی توفیق عطا فرمائے ، اوردین اسلامی کی فقہ اورسمجھ عطا فرمائے ، آمین یا رب العالمین ۔ .
ماخذ:
فتاوی اللجنۃ الدائمۃ ( 12 / 101 ) ۔