داؤن لود کریں
0 / 0

ولد زنا کا حکم

سوال: 3006

اگرزنا سے پیدا شدہ بچہ اللہ تعالی کی اطاعت کرے توکیا وہ جنت میں داخل ہوگا ؟ اورکیا اس پر کوئي گناہ ہے کہ نہیں ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

زنا سے پیدا شدہ بچے کووالدین کے زنا سے کوئي بھی گناہ نہیں اس لیے کہ یہ اس کا
قصور اورجرم نہیں بلکہ ان دونوں کا گناہ اورجرم ہے ۔

کیونکہ اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :

اورکوئي بھی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھاۓ گا ۔

تواس طرح اس بچے کا معاملہ بھی دوسرے کی طرح ہی ہوگا کہ اگر وہ بڑا ہوکر اللہ
تعالی کی اطاعت وفرمانبرداری اوراعمال صالحہ کرے اوراسلام پر ہی اس کی وفات ہو
تواسے جنت ملے گی اوراگر اللہ تعالی کی نافرمانی کرتے ہوۓ کفر پر اس کی موت واقع ہوتوپھر
وہ جہنمی ہے اوراس میں ہی رہے گا ۔

اوراگر اس کے کچھ اعمال صالحہ اورکچھ برے ہوۓ اوراس کی موت اسلام پرہی ہوئي تواس
کا معاملہ اللہ تعالی کے سپرد ہے اگر وہ چاہے تو اسے معاف کردے اوراگر چاہے تو اسے
سزا دینے کے بعد اپنی رحمت وفضل سےاسےجنت میں داخل کردے گا ۔

اوروہ حدیث جوپیش کی جاتی ہے اورجس میں ہے کہ : ( ولدزنا جنت میں داخل نہيں جاۓ
گا ) یہ موضوع ہے ۔

( یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ ہے اوراس کی کوئي اصل نہيں ) واللہ تعالی
اعلم ۔ .

ماخذ

دیکھیں فتاوی اسلامیۃ لجنۃ دائمۃ ( 5 / 22 ) ۔

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android