میں عیسائ عورت ہونے باوجود اسلام کا اہتمام کرتی ہوں اوراپنی زبان میں قرآن کریم کا ترجمہ پڑھ رہی ہوں ، مجھے یہ علم ہے کہ حائضہ عورت قرآن مجید کونہيں پکڑ سکتی لیکن یہ ترجمہ پرفٹ نہيں ہوسکتا اس لیے کہ یہ اصل جوکہ عربی میں ہے کے برابر نہيں ، اور نہ ہی ترجمہ اللہ تعالی کی کلام ہے ۔
توکیا مصحف کونہ چھونے میں ترجمہ کوبھی نہ چھونا شامل ہے ؟
نصرانی عورت سے خوش آئندنتیجہ
سوال: 3100
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
آپ نے حقیقت کوگہرائ تک حاصل کرلیا ، اورآپ نے جونتیجہ نکالا ہے وہ بالکل صحیح اوراپنی جگہ پر ہے کہ واقعی ترجمے کومصحف کا حکم نہیں بلکہ یہ تفسیر کی طرح ہی ہے اس لیے حائضہ عورت کےلیے اسے پکڑنا اورچھونا جائز ہے ، اوراس مسئلہ کوباریک بینی سے حل کرنا ایک عقلمنداورسوچ تفکیرميں اچھی قدرت رکھنے والی کی جانب سے آیا ہے جو اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ آپ قبول اسلام کے بالکل قریب ہیں ۔
اللہ تعالی آّّپ کوہر قسم کی بھلائ اورخیر میں توفیق عطا فرماۓ ۔
نوٹ :
یہ سوال 13 اکتوبر 98 میں نشرکیا گيا پھر 2 فروری 99 کوہمیں مندرجہ ذیل ای میل موصول ہوئ :
Assalamu Alaikum, I sent you questions 3100 and 3313 a while a go and I would just like to tell you that I embraced Islam recently, alhamdulillah! I just wanted to share this with you and thank you for responding to my questions. May Allah reward you. Sincerely, …..
ہم عزیز بہن کواس عظیم کام پرمبارکباد دیتے ہیں ، اسی اللہ تبارک وتعالی کے لیے ابتدا میں بھی اورآخر میں بھی تعریفات ہیں ، اوراسی کی نعمت اورفضل اوراچھی ثنا ہے ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد