0 / 0

ہر ایک دن کے بعد روزہ رکھنا ۔۔۔ روزے کی ممانعت والے ایام کونسے ہیں

سوال: 32469

میں نے داود علیہ السلام والے روزے رکھنے شروع کیے ہیں ، اللہ تعالی ان شاء اللہ مدد فرمائے گا ، لیکن مجھے یہ بتائيں کہ میرے لیے کن ایام میں روزہ رکھنا جائز نہیں ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ وہ آپ کی مدد فرمائے اورآپ سے قبول فرمائے ۔

داود علیہ السلام کے روزوں کی فضیلت احادیث میں وارد ہے جیسا کہ امام بخاری رحمہ اللہ تعالی نے اپنی صحیح میں مندرجہ ذيل حدیث روایت کی ہے :

عبداللہ بن عمرو بن عاص رضي اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( اللہ تعالی کوسب سے زيادہ محبوب نماز داود علیہ السلام کی نماز ہے اور سب سے زيادہ محبوب روزے بھی داود علیہ السلام کی ہیں ، داود علیہ السلام آدھی رات سوتے اوراس کا تیسرا حصہ قیام کرتے اورچھٹہ حصہ سوتے تھے ، اورایک دن روزہ رکھتے اورایک دن نہيں رکھتے تھے ) ۔

صحیح بخاری حدیث نمبر ( 1079 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1159 )

جن ایام میں آپ کوروزے رکھنے جائز نہیں وہ ، عیدالفطر ، عیدالاضحی ، اورایام تشریق ، عیدالاضحی کے بعدوالے تین کوایام تشریق کہا جاتا ہے ۔

اس کی دلیل مندرجہ ذیل حدیث میں ملتی ہے :

عبیدمولی بن ازھر کہتےہیں کہ میں عمربن خطاب رضي اللہ تعالی عنہ کے ساتھ عید میں حاضر ہوا توانہوں نے فرمایا :

ان دونوں دنوں میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے ، ایک دن توروزوں کے بعدعیدالفطر کا دن ہے اوردوسرا جس دن تم قربانی کا گوشت کھاتے ہو ۔

صحیح بخاری حدیث نمبر ( 1889 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1920 )

اورایک حدیث میں ہے کہ عائشہ اورابن عمر رضي اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ :

ہمیں ایام تشریق میں روزہ رکھنے کی اجازت نہیں دی لیکن جسے قربانی نہ ملے وہ روزے رکھ سکتا ہے ۔

صحیح بخاری حدیث نمبر ( 1894 ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android