رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ہميں تصاوير مٹانے كا حكم ديا ہے، تو كيا صرف آنكھيں يا چہرہ يا سر مٹانا كافى ہے ؟
0 / 0
6,68519/03/2008
تصوير مٹانے كى كونسى صورت ہے جس سے حرام نہيں رہتى ؟
سوال: 3332
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
تصوير چہرہ ہے، اس ليے چہرہ كو ختم كرنا ضرورى ہے تا كہ تصوير كى حقيقت ختم ہو جائے، كيونكہ حديث ميں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے چہرے پر مارنے سے منع فرمايا ہے.
اسے بخارى نے روايت كيا ہے.
دوسرى حديث ميں چہرے پر مارنے سے مراد كى وضاحت يہ كى گئى ہے كہ: چہرے پر نہ مارا جائے تو پھر صورت سے مراد چہرہ ہوا اس ليے چہرے كے نشانات ختم كرنا ضرورى ہيں.
ماخذ:
الشيخ عبد الكريم الخضير