كيا يہ صحيح ہے كہ جس نے حرام كام مثلا شراب كي تيارى ، اور نشہ آور اشياء فروخت اور اس كى ترويج كر كے مال جمع كيا ہو جب اللہ تعالى كے سامنے توبہ كرلے تو وہ مال حلال ہو جاتا ہے ؟
0 / 0
6,31105/07/2006
حرام طريقہ سے كمائے ہوئے مال كا حكم
سوال: 33852
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جب اس نے حرام كمائى كى تو اسے اس كى حرمت كا علم تھا تو پھر توبہ كرنے سے وہ مال حلال نہيں ہوتا، بلكہ اسے نيكى بھلائى كے كاموں ميں خرچ كر كے اس مال سے چھٹكارا حاصل كرنا واجب ہے.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے.
واللہ اعلم .
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 14 / 32 )