اس ملازم كا ڈيوٹى كے آخر ميں كام والى جگہ پر جانے كا حكم كيا ہے جو گھوم پھر ايك كام كرتا ہے، وہ اس طرح كہ بعض اوقات ڈيوٹى ختم ہونے ميں نصف گھنٹہ باقى رہ جاتا ہے، تو اگر وہ اپنے دفتر واپس جائے تو اس كا يہ وقت وہاں جانے تك ہى صرف ہونے كى بنا پر ڈيوٹى ٹائم ختم ہو جاتا ہے، تو كيا اس حالت ميں اس كے ليے گھر جانا جائز ہے، يا اسے كيا كرنا چاہيے ؟
0 / 0
3,94624/06/2005
گھوم پھر كر كام كرنے والے ملازم كا ڈيوٹى ٹائم ختم ہونے ميں آدھ گھنٹہ باقى رہ جائے تو كيا وہ كام پر واپس جائے؟
سوال: 34518
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اس ميں كوئى شك و شبہ نہيں كہ ملازم سے مطلوب يہى ہے كہ وہ معاہدہ ميں بيان كيے گئے ڈيوٹى ٹائم كو پورا كرے، اور اس ميں سے صرف استثناء وہى ہے جس كى قضائے حاجت يا كام كى مصلحت كے ليے اجازت دى گئى ہو.
تو اس بنا آپ كو چاہيے كہ آپ كا كے ذمہ داران كو اس واقع اور حال سے مطلع كريں، اگر تو وہ آپ كو گھر جانے كى اجازت دے ديں تو بہتر، وگرنہ آپ كام كى جگہ پر ضرور واپس جائيں.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب