ميرے ايك رشتہ دار نے ميري شادي ميں تعاون كےليے بہت زيادہ رقم بھيجي كيا مجھے يہ رقم قبول كرليني چاہيے يا كہ ميرے ليے بچنا بہتراور جو كچھ ميرے پاس ہے اسي پر اكتفا كرنا چاہيے ؟
0 / 0
4,14321/05/2005
اسے شادي ميں تعاون كےليے كچھ رقم دي گئي كيا وہ قبول كرلے
سوال: 34658
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
بغير كسي لالچ وطمع كے اسےقبول كرنےميں كوئي حرج نہيں ، اور جب بھي اس كےليےميسر ہو اسے مناسب بدلہ دينا چاہيے يا پھر اس كےليے دعاء ہي كرديا كرے كيونكہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے :
جو كوئي بھي تمہارے ساتھ اچھائي كرے اسے اس كا بدلہ دو اگر تمہارے پاس بدلہ دينے كےليے كچھ نہيں تو اس كےليے اتني دير تك دعاء كرتے رہو كہ تم يہ سمجھو اس كا بدلہ ادا ہوچكا ہے . ابوداود اور سنن نسائي اھ .
ماخذ:
اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ، ديكھيں : فتاوي اللجنۃ الدائمۃ ( 16 / 171 )