0 / 0

اسے شادي ميں تعاون كےليے كچھ رقم دي گئي كيا وہ قبول كرلے

سوال: 34658

ميرے ايك رشتہ دار نے ميري شادي ميں تعاون كےليے بہت زيادہ رقم بھيجي كيا مجھے يہ رقم قبول كرليني چاہيے يا كہ ميرے ليے بچنا بہتراور جو كچھ ميرے پاس ہے اسي پر اكتفا كرنا چاہيے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

بغير كسي لالچ وطمع كے اسےقبول كرنےميں كوئي حرج نہيں ، اور جب بھي اس كےليےميسر ہو اسے مناسب بدلہ دينا چاہيے يا پھر اس كےليے دعاء ہي كرديا كرے كيونكہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے :

جو كوئي بھي تمہارے ساتھ اچھائي كرے اسے اس كا بدلہ دو اگر تمہارے پاس بدلہ دينے كےليے كچھ نہيں تو اس كےليے اتني دير تك دعاء كرتے رہو كہ تم يہ سمجھو اس كا بدلہ ادا ہوچكا ہے . ابوداود اور سنن نسائي اھ .

ماخذ

اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ، ديكھيں : فتاوي اللجنۃ الدائمۃ ( 16 / 171 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android