0 / 0

پہلوؤں كے ساتھ چپكا ہوا عبايا ( برقع ) پہننے والى والدہ كے ساتھ بازار جانا

سوال: 34696

اگر والدہ فٹنگ والا پہلؤوں كے ساتھ چپكا ہوا عبايا پہنتى ہو تو كيا اس كى بات مانتے ہوئے والدہ كے ساتھ بازار جانا جائز ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اول:

آپ بڑى نرمى اور شفقت كے ساتھ والدہ كو نصيحت كريں كہ اس طرح كا برقع اور عبايا پہننا جائز نہيں، جو جسم كے تحديد كرتا ہو، بلكہ اسے پردہ كى شرعى شروط كا لحاظ كرتے ہوئے شرعى عبايا پہننا چاہيے، جو كہ كھلا اور وسيع ہو تا كہ جسم كے كسى حصہ كى جسامت نظر نہ آئے.

شرعى پردہ كى شروط معلوم كرنے كے ليے آپ سوال نمبر ( 6991 ) كے جواب كا مطالعہ كريں.

دوم:

اور اگر آپ كى والدہ ہر حالت ميں چاہے آپ اس كے ساتھ جائيں يا نہ جائيں، اگر نہ جائيں تو وہ اكيلى ہى بازار چلى جائيگى، تو اس حالت ميں آپ اس كے ساتھ بازار چلے جائيں، تا كہ بقدر امكان اور استطاعت برائى ميں كمى ہو.

اللہ تعالى سے دعا ہے كہ وہ سب مسلمانوں كے حالات سدھار دے.

ماخذ

شیخ عبدالرحمن البراک نے اسی طرح کہا ہے ۔

answer

متعلقہ جوابات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android