کیا نیت کے الفاظ کی ادائيگي جائز ہے مثلا : اگر میں اپنے فوت شدہ والد کی جانب سے قربانی کرنا چاہوں تویہ کہوں : اے اللہ یہ میرے والد کی قربانی ہے ، یا میرے لیے الفاظ کی ادائيگي کیے بغیر ہی کام کرلینا ہی کافی ہے ؟
قربانی ذبح کرتے وقت نیت کے الفاظ کی ادائيگي کرنا
سوال: 36518
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
نیت کی جگہ ومحل دل ہے لھذا جوبھی قصداورارادہ کرے وہ دل میں ہی ہونا چاہیے اورزبان سے الفاظ کی ادائيگي نہ کرے بلکہ ذبح کرتے وقت بسم اللہ اللہ اکبر کہے اس کی دلیل بخاری ومسلم کی مندرجہ ذیل حدیث ہے :
انس رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہيں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے دومینڈھے ذبح کیے اوربسم اللہ اللہ اکبر کہا ) صحیح بخاری ( 7 / 130 ) حدیث نمبر ( 5554 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1966 ) مسند احمد ( 3 / 115 ) ۔
اوراس میں کوئي مانع نہيں کہ آپ یہ کہہ لیں اے اللہ یہ قربانی میرے والد کی جانب سے ہے ، اوریہ نیت کی الفاظ کی ادائيگي نہيں ۔
اوراللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔ .
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء