ایک شخص کی بیوی کوماہواری سات دن تک جاری رہتی ہے اوروہ اس دوران صبر نہیں کرسکتا اس لیے کہ اس کی جنسی رغبت قوی ہے تواسے کیا کرنا چاہیے تا کہ وہ اس مشکل کوحل کرسکے ؟
وہ مدت حیض میں بھی بیوی سے صبر نہيں کرسکتا
سوال: 36740
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
سوال نمبر ( 36722 ) کے جواب میں یہ بات بیان ہوچکی ہے کہ آدمی کے لیے حالت حیض اورنفاس میں جماع کے علاوہ باقی سب کچھ جائز ہے اورہرقسم کا استمتاع کرسکتا ہے ۔
اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جب حائضہ عورت سے مباشرت کے بارہ میں سوال کیا گیا توآپ صلی اللہ علیہ وسلم کا جواب تھا :
( نکاح کے علاوہ باقی سب کچھ کرو ) یعنی جماع کے علاوہ صحیح مسلم حدیث نمبر ( 302 ) ۔
اورخاوندکو اپنی شھوت پوری کرنے کے لیے ایک اوربھی وسیلہ ہے کہ وہ بیوی کی رانوں کے مابین یاپھر بیوی کے ہاتھ سے اسے پورا کرلے اس کی دلیل اللہ تعالی کے فرمان کا عموم ہے :
اوروہ لوگ جواپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں ہاں ان کی بیویوں اورلونڈیوں کے بارہ میں جن کے وہ مالک ہیں ان پر کوئي ملامت نہیں المعارج ( 29 – 30 ) ۔
آپ مزید تفصیل کے لیے سوال نمبر ( 826 ) کے جواب کا بھی مراجعہ کریں ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب
متعلقہ جوابات