داؤن لود کریں
0 / 0

دمہ کے لیے سپرے استعمال کرنے سےروزہ نہيں ٹوٹتا

سوال: 37650

کیا دمہ کے مریض کا بطور علاج منہ کے ذریعہ سپرے استعمال کرنا روزے کوفاسد کردیتا ہے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

رمضان المبارک میں روزے کی حالت میں دمہ کی سپرے کا استعمال روزے کو فاسد نہیں کرتا ۔

دمہ کی سپرے سے روزہ نہیں ٹوٹتا کیونکہ وہ پریشر گیس ہوتی ہے جوپھیپھڑوں میں جاتی ہے اور وہ کھانا نہيں ، دمہ کا مریض ہروقت رمضان اورغیررمضان دونوں حالتوں میں اس کا محتاج رہتا ہے ۔

دیکھیں فتاوی الدعوۃ ابن باز عدد نمبر ( 979 ) ، اوراس کے علاوہ ویپ سائٹ پر کتابوں کی قسم میں رسالۃ ( روزوں کے ستر مسائل ) بھی دیکھیں ۔

شیخ ابن عثيمین رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے :

یہ سپرے بخار بن جاتی ہے اورمعدہ میں نہیں جاتی ، اس لیے ہم یہ کہيں گے : آپ روزے کی حالت میں اسے استعمال کرسکتے ہيں اس میں کوئي حرج نہيں اس سے روزہ نہيں ٹوٹتا ۔ اھـ

دیکھیں فتاوی ارکان الاسلام صفحہ ( 475 ) ۔

مستقل فتوی کمیٹی ( اللجنۃ الدائمۃ ) کے علماء کرام کا کہنا ہے :

مریض جودمہ کی دوا سونگھ کراستمعال کی جاتی ہے وہ سانس کے ذریعہ پھیپھڑوں تک جاتی ہے نہ کہ معدہ میں ، لھذا یہ کھانا پینا نہیں اور نہ ہی اس کےحکم میں آتی ہے ۔۔۔ ظاہر یہ ہوتا ہے کہ اس دوا کےاستعمال سے روزہ نہيں ٹوٹتا ۔ دیکھیں فتاوی اسلامیۃ ( 1 / 130 )

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android