کچھ علماء مشت زنی کو مکروہ اورکچھ حرام قرار دیتےہیں ، میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ جب کوئي شخص رمضان کی راتوں میں مشت زنی کرے توکیا اس کا پچلے دن کا روزہ فاسد ہوجائے گا ؟
کیا رمضان کی راتوں میں مشت زنی کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے
سوال: 37673
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اہل علم کا صحیح قول یہی ہے کہ مشت زنی حرام ہے ، آپ اس کی تفصیل کے لیے سوال نمبر ( 329 ) کا جواب دیکھیں ۔
اورپھر جب کوئي شخص رمضان المبارک کی راتوں میں یہ حرام کرے تو اس کا روزہ فاسد نہيں ہوگا نہ تو پہلے دن کا اورنہ ہی آنے والے دن کا ۔
لیکن مسلمان شخص پر واجب ہے کہ وہ اپنے آپ کو اس سے بچا کررکھے اوراس حرام کام سےاجتناب کرے اورخاص کراس مبارک ماہ میں تو غلط کاموں سے پرہیز کرنا چاہیے ۔
مسلمان کو چاہیے کہ وہ اس مبارک مہینہ سے مستفید ہوتے ہوئے اس حرام کام کو ترک کردے کیونکہ اس حرام کام کے علاج کے لیے سب سے بہتر اور اچھا علاج تو روزے ہی ہیں ۔
اسی لیے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے شادی کی طاقت نہ رکھنے والے نوجوانوں کو روزے رکھنے کا حکم دیتے ہوئے فرمایا :
( اے نوجوانوں کی جماعت تم میں سے جو بھی شادی کی استطاعت رکھے وہ شادی کرے ، اورجس میں طاقت نہیں وہ روزے رکھے کیونکہ یہ اس کے لیے ڈھال ہیں ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 5056 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1400 ) ۔
حدیث میں مذکور ( وجاء ) کا معنی ہے کہ روزے اس کی شھوت کو ختم کردیں گے ۔
لھذا جوبھی اس حرام کام میں مبتلا ہو اسے چاہیے کہ وہ اللہ تعالی کے سامنے توبہ کرے اوراپنے اس فعل پرندامت کا اظہارکرتے ہوئے یہ عزم کرے کہ آئندہ وہ اس کام کے قریب بھی نہیں جائے گا ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب
متعلقہ جوابات