ہمارے ہاں لوگوں کا خیال ہے کہ بڑی بڑی بلڈنگوں اور صنعتی شہرہونے کی وجہ سے دھويں کی کثرت کے سبب چانددیکھنا بہت مشکل ہے ، اس مسئلہ میں آپ کی رائے کیا ہے ، اورشروع میں چاندکی حجم کیا ہے ؟
تجارتی اورصنعتی شہروں میں رؤیت ھلال میں مشکلات
سوال: 37743
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
چاند نکلتے ہوئے دیکھنا کوئي مشکل نہيں ، اوراگر کچھ جگہوں یا شہروں میں دھویں وغیرہ کے سبب چاند نہ دیکھا جاسکے یہ مشکل نہیں کہ دوسری جگہوں پر بھی ایسا ہی بلکہ وہاں زيادہ آسانی سے دیکھا جاسکتا ہے ۔
دھواں اوربلڈنگیں جتنی بھی اونچی ہوجائیں پھر بھی وہ بادلوں کی طرح نہيں کہ وہ چاند کو چھپا لیں ، اورپھر نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں تو یہ فرمایا ہے کہ :
( جب تم پر آسمان ابروآلود ہو تو شعبان کے تیس ( 30 ) روز پورے کریں ) ۔
یا تو دھویں اوربلڈنگوں کے مابین میں ہی چاند دیکھا جائے اوراس کے مشاھدہ سے روزے رکھیں جائيں ۔
یا پھر کسی اورشہر اور جگہ میں زيادہ واضح طور پر دیکھا جاسکے توپھر اس کے مشاھدہ سے روزہ رکھا جائے ۔
یا پھر یہ ہے کہ آسمان ابرآلود ہو توہم شعبان کے تیس یوم پورے کريں گے ۔
اورشروع میں چاند کا حجم بہت ہی چھوٹا اورباریک ہوتا ہے ، اورصرف اسے قوی البصر شخص ہی دیکھ سکتا ہے ۔
واللہ تعالی اعلم
آپ مزيد تفصیل کے لیے سوال نمبر ( 1226 ) اور ( 1248 ) اور ( 1602 ) کے جوابات کا مطالعہ کریں ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب
متعلقہ جوابات