تدریسی عمل آواز بلندہونے کا متقاضی ہے ، اورمیں روزے کی حالت میں کچھ پی نہيں سکتا جس کی وجہ سے مجھے بہت مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے میرے لیے پانی پیان ضروری ہے ( مجھے کھانے کی کوئي ضرورت نہيں کیونکہ میں صرف اپنی آواز کی حفاظت کرنا چاہتا ہوں جس کی بنا پر میں دوران تدریس روزے نہيں رکھتا اوران ایام کی قضاء چھٹیوں میں رکھتا ہوں ) میری آپ سے گزارش ہے کہ آپ مجھے بتائيں کہ کیا ایسا کرنا جائز ہے کہ نہيں ؟
ٹیچر آوازبلند رکھنے کے لیے روزہ نہيں رکھتا
سوال: 37940
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
ماہ رمضان کے روزے رکھنا ارکان اسلام میں سے ایک رکن ہے ، اوردین کے سب سے اہم واجبات میں سے ہے ، لھذا کسی بھی مسلمان کے لیے جائز نہيں کہ وہ اس میں سستی کرتے ہوئے رمضان کے روزے نہ رکھے ۔
اورجب دینی اوردنیاوی مصلحتوں میں تعارض پیدا ہوجائے تو آپ دینی مصلحت کو مدنظر رکھیں اوراسے ہی مقدم کریں ۔
اس لیے یا تو آپ روزے اورتدریسی عمل میں موافقت پیدا کرنے کی کوشش کریں ( جوکہ انشاء اللہ بہت ہی آسان کام ہے اورمسلمان ہمیشہ سےہی تدریسی فریضہ سرانجام دیتے آئے اورروزے بھی رکھتے آئے ہيں ) اگرچہ تدریسی کام بلاتنخواہ ہی کیوں نہ کریں ، تا کہ اس مہینہ کے روزے رکھ سکیں ۔
آپ مزید تفصیل دیکھنے کے لیے سوال نمبر ( 12592 ) کے جواب کا مطالعہ کریں ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب
متعلقہ جوابات