میں شوگر کا مریض ہوں اوردن میں دوبار انسولین کا انجیکشن لینا ہوتا ہے ، اس لیے میں روزہ رکھنے کی بجائے اپنی افطاری کی قیمت کا فدیہ ادا کرتا ہوں ، کیا اس طریقہ سے میرا فدیہ ادا کرنا صحیح ہے یعنی فدیہ میں نقدی ادا کرنا کیونکہ میں شادی شدہ نہ ہونے کی وجہ سے ہوٹل میں افطار کرتاہوں ۔
اورکیا یہ فدیہ تین یا زیادہ مسکینوں پر تقسیم کیا جاسکتا ہے کیونکہ مجھے افطاری کا محتاج نہيں ملتا ؟
شوگر کا مریض روزے نہیں رکھتا
سوال: 38334
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جب آپ روزہ رکھنے کی استطاعت رکھتے ہيں توآپ پر روزہ رکھنا واجب ہے ، اوراس حالت میں روزہ چھوڑ کر کھانا تقسیم کرنے پرہی اکتفا کرنا جائزنہيں ، اورانسولین کے انجیکشن سے روزہ نہیں ٹوٹتا اس لیے آپ روزہ رکھ کربھی انسولین استعمال کرسکتے ہيں ، اوررمضان کےبعد افطار کیے ہوئے دنوں کی قضاء کریں ۔
آپ مزید تفصیل دیکھنے کے لیے سوال نمبر ( 1319 ) کے جواب کا مطالعہ بھی کریں ۔
لیکن اگر آپ کو روزہ رکھنے سے نقصان ہوتا ہو یا پھر آپ کوشدید مشقت ہوتی ہو یا دن کو دوائي کھانے کی ضرورت ہوتو اس وقت آپ کے لیےروزہ ترک کرنا جائز ہے ، اوراگر مستقبل میں بھی آپ قضاء نہ کرسکنے کی طاقت رکھتے ہوں تو ہر دن کے بدلے میں ایک مسکین کوکھانا کھلائيں ۔
اورآپ کےلیے نقدی حالت میں فدیہ نکالنا جائز نہيں ، بلکہ کھانے کی شکل میں ہی نکالنا واجب ہے اس لیے کہ اللہ تعالی کا فرمان ہے :
اوروہ لوگ جوطاقت رکھتے ہيں وہ بطور فدیہ مسکین کوکھانا کھلائیں البقرۃ ( 184 ) ۔
آپ پر ضروری ہے کہ واجب ادا کرنے کے لیے مساکین کوتلاش کریں ، یا پھر نقدی اسے ادا کریں جواس کے قائم مقام بن کرکھانا خرید کر مسکینوں تک کھانا پہنچائے ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب