كيا وہ جانور جس كا گوشت كھايا جاتا ہے وزن كركے فروخت كرنا جائز ہے، كيونكہ ہمارے يہ طريقہ عام ہے؟
جانور تول كرفروخت كرنا
سوال: 39507
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جي ہاں زندہ جانور كا وزن كركےفروخت كرنا جائزہے.
مستقل فتوي كميٹي سے مندرجہ ذيل سوال كيا گيا:
كيا زندہ يا مذبوح بكري اور مرغي وزن كركے فروخت كرنا جائز ہے ؟
كميٹي كا جواب تھا:
مسلمانوں كےمابين معاملات ميں تو اصل حلت ہي ہے ليكن وہ چيز جسے شريعت مطہرہ نے نصاحرام كرديا ہے، اس سےہميں يہ علم ہوا كہ مرغي اور بكري تول كرفروخت كرني جائز ہے، ہميں شريعت ميں ايسے كسي مانع كا علم نہيں جواس سےمنع كرتا ہو. اھ
ديكھيں فتاوي اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 13 / 290 ) .
اور ايك مستقل كميٹي كےايك دوسرے فتوي ميں ہےكہ:
بكري يا دوسرے جانور زندہ اور تول كرفروخت كرنے جائز ہيں، چاہے وزن كيلوگرام ميں يا كسي اور ميں اس ليے كہ مقصد فروخت كي جانےوالي چيز كا علم ہے جو كہ وزن سے حاصل ہوجاتا ہے. اھ
ديكھيں: فتاوي اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 13 / 290 )
اور فتاوي ميں يہ بھي ہےكہ:
وزن كےساتھ حيوان كي فروخت جائز ہے، اوراجماع كےمطابق اسے بغير تولے صرف ديكھ كر ہي فروخت كرنا جائز ہے، اور اس كےپيٹ ميں جوانتڑياں وغيرہ ہيں اس كي فروخت كےجواز پر اثر انداز نہيں ہونگي كيونكہ وہ اس كے تابع ہيں لھذا اس ميں جوكچھ ہےوہ تول كرفروخت كرنا جائز ہوا. اھ
ديكھيں: فتاوي اللجنۃ الدائمۃ ( 13 / 289 ) .
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب