ہم ساحل سمندر پر تھے کہ میرے بیٹے نے مجھے ایک چمکدار چيز دی جوکہ سونےکا ٹکڑا تھا ہم اس کا کیا کریں ؟
0 / 0
4,53720/07/2004
چھوٹے سےبچے نے گمشدہ سونے کا ٹکڑا اٹھالیا
سوال: 4051
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
الحمدللہ
جب چھوٹا بچہ یا پھر کم عقل اورمجنون کوئي گمشدہ چيز اٹھالے تواس کی جگہ اس کا ولی اس کا اعلان کرے گا اورضروری ہے کہ وہ ان سے وہ چيز لے لے اس لیے کہ وہ دونوں امانت اورحفاظت کے اہل نہیں ہیں ، اوراگرولی وہ چيز بچے اورمجنون کے پاس ہی رہنے دے اوروہ چيز ضائع ہوجاۓ تو اس پر ضمان ہوگی اوراسے ادا کرنی ہوگی ۔
اوراگر ولی اس کا اعلان کرتا ہے اورمدت گزرنے کےبعد بھی مالک نہیں آتا تووہ چيز ان دونوں کی ہے ۔۔۔ جیسا کہ بڑے اورعقل مند کا حق ہے اسی طرح ان دونوں کوحاصل ہوگی ۔
لقطہ اورگمشدہ اشیاء کے احکام کی تفصیل سوال نمبر (5049 ) میں گزر چکی ہے آپ وہاں دیکھ سکتے ہیں ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد
متعلقہ جوابات