0 / 0

كيا كسى دوسرے كى طرف سے حج كرنے والے كو بھى حج كى فضيلت اور اجروثواب حاصل ہو گا؟

سوال: 45766

جب كوئى شخص كسى دوسرے كى جانب سے حج كرے تو كيا وہ بھى مندرجہ ذيل فرمان نبوى صلى اللہ عليہ وسلم ميں شامل ہو گا:
" جس نے حج كيا اور بيوى سے جماع اور بے ہودہ گوئى نہ كي ا ور فسق و فجور نہ كيا تو وہ ايسے پلٹتا ہے جيسے آج ہى اس كى ماں نے اسے جنم ديا ہے" ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اس كا جواب اس سوال پر موقوف ہے:

كيا اس شخص نے اپنا حج كيا ہے يا كسى دوسرے شخص كا ؟

اس كا جواب يہ ہے:

اس نے تو كسى دوسرے شخص كا حج كيا ہے، اور اپنى جانب سے نہيں لہذا اسے وہ اجروثواب نہيں ملے گا جو نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اس حديث ميں فرمايا ہے، كيونكہ اس نے كسى دوسرے كى جانب سے حج كيا ہے ليكن ان شاء اللہ اگر اس كا مقصد اپنے بھائى كو نفع پہنچانے اور اس كى حاجت و ضرورت پورى كرنا ہے تو اللہ تعالى اسے ثواب سے نوازے گا.انتہى .

ماخذ

ديكھيں: فتاوى ابن عثيمين ( 21 / 34 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android