رمضان میں دن کے وقت سرمیں تیل لگانے کا حکم کیا ہے ؟
رمضان میں دن کے وقت سر میں تیل لگایا جاسکتا ہے
سوال: 49640
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
رمضان میں دن کےوقت سر میں تیل لگانے والے پر کوئي حرج نہیں اورنہ ہی اس سے روزے پر کچھ اثر پڑتا ہے ۔
شیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی سے رمضان میں دن کے وقت سرمہ اورعورتوں کے بناؤ سنگار والی اشیاء استعمال کرنے کے حکم کے بارہ میں پوچھا گيا اورکیا اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے کہ نہيں ؟
توشیخ رحمہ اللہ تعالی کا جواب تھا :
علماء کرام کے صحیح قول کےمطابق سرمہ استعمال کرنے سے مطلقا روزہ نہیں ٹوٹتا چاہے مرد استعمال کرے یا عورت ، لیکن روزہ دار کےلیے سرمہ رات کو استعمال کرنا زيادہ افضل ہے ، اوراسی طرح بناؤ سنگار والی اشیاء صابن اورتیل وغیرہ جوبدن پر استعمال ہوتی ہيں کے استعمال سے بھی کچھ نہيں ۔
جن میں مہندی ، اورمیک اپ کی اشیاء بھی شامل ہیں ان کے استعمال میں روزہ دار کے لیے کوئي حرج نہیں ، لیکن اتنا ہے کہ ایسا میک اپ استعمال نہيں کرنا چاہیے جو چہرہ وغیرہ کوضرر دیتا ہو ۔ ا ھـ
دیکھیں مجموع الفتاوی لابن باز ( 15 / 259 ) ۔
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی فتاوی الصیام میں کہتے ہیں :
ہر قسم کے تیل چاہے وہ چہرہ یا پھر کمر وغیرہ پرلگانے والا ہو روزہ دار پر اس کا کچھ اثر نہیں ہوتا اورنہ ہی اس سے روزہ ٹوٹتا ہے ۔ ا ھـ
دیکھیں : فتاوی الصیام صفحہ ( 228 ) ۔
لجنۃ دائمۃ ( مستقل فتوی کمیٹی ) سے پوچھا گيا کہ :
کیا سرمہ اورعورت کے استعمال والے تیل سے روزہ ٹوٹتا ہے کہ نہیں ؟
کمیٹی کا جواب تھا :
رمضان میں دن کوسرمہ لگانے سے روزہ نہيں ٹوٹتا ، اوراسی طرح رمضان میں دن کے وقت سر میں تیل لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ۔ ا ھـ
دیکھیں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 10 / 253 ) ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب