0 / 0

ریڈیو یا ٹی وی کے ذریعہ گھر بیٹھے امام کی اقتدا میں نماز ادا کرنا صحیح نہيں

سوال: 50245

کیا عورت کے لیے جائز ہے کہ ٹی وی کے ذریعہ امام کعبہ کی اقتدا میں نماز ادا کرے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی سے مندرجہ ذيل سوال کیا گيا :

کیا مسلمان کے لیے جائز ہے کہ وہ ٹی وی یا ریڈیو کے ذریعہ نشر کی جانے والی نماز میں امام کو بغیر دیکھے اس کی اقتدا کرے اورخاص کرعورتوں کے لیے ؟

شیخ رحمہ اللہ تعالی کا جواب تھا:

انسان کے لیے جائز نہيں کہ وہ ٹی وی یا ریڈیو کے ذریعہ نماز میں امام کی اقتدا کرے ، اس لیے کہ نماز باجماعت ادا کرنے کا مقصد اجتماع یعنی جمع ہونا ہے لھذا یہ ضروری ہے کہ ایک ہی جگہ پر جمع ہوا جائے یا پھر صفیں ایک دوسرے سے ملی ہوئي ہوں ، ریڈیو اورٹی وی کے ذریعہ نماز ادا کرنی جائز نہيں کیونکہ اس سے مقصد حاصل نہیں ہوتا ۔

اوراگر ہم یہ جائز قرار دے دیں ہر ایک شخص کے لیے یہ ممکن ہوجائے گا کہ وہ پانچوں نمازیں اپنے گھر بیٹھے ہی ادا کرلے بلکہ نماز جمعہ بھی وہیں ادا کرے گا اورمسجد میں کوئي بھی نہيں آئے گا اورایسا کرنا نماز اورجمعہ کی مشروعیت کے منافی ہے ۔

لھذا اس بنا پر عورتوں اور نہ ہی دوسروں کے لیے جائز ہے کہ وہ ریڈیو یا ٹی وی کے پیچھے نماز ادا کرتا پھرے ۔ اللہ تعالی کی توفیق بخشنے والا ہے ۔ اھـ

دیکھیں : مجموع الفتاوی ( 15/213 ) ۔

اللجنۃ الدائمۃ ( مستقل فتوی کمیٹی ) سے مندرجہ ذيل سوال کیاگيا :

کیا عورتوں کے لیے جائز ہے کہ وہ سپیکروں کے ذریعہ اپنے گھروں میں ہی نماز جمعہ اورباقی سب نمازیں ادا کرلیں ؟ ، اوراسی طرح وہ مریض جومسجد میں نماز ادا کرنے کی استطاعت نہیں رکھتا کیا اس کے لیے گھر میں ہی سپیکر کے ذریعہ امام کی اقتدا میں نماز ادا کرنا جائز ہے ؟

کیمٹی کا جواب تھا :

گھروں میں بیٹھے اکیلے یا جماعت میں مسجد کے امام کے ساتھ سپیکروں کے ذریعہ نماز ادا کرنا جائزنہيں چاہے وہ مرد ہوں یا عورتیں اورکمزور ہوں یا طاقتور اورچاہے نماز نفلی ہویا فرضی یا پھر نماز جمعہ ہویا کوئي اورنماز ، اسی طرح ان گھر چاہے امام کے آگے ہوں یا امام کے پیچھے ایسا کرنا جائز نہيں ۔

اس لیے کہ نماز کی ادائيگي قوی اورطاقتوی لوگوں کے لیے مساجد میں باجماعت فرض کی گئي ہے ، اورعورتوں اورکمزوروں سے مسجد میں نماز کی ادائيگي ساقط ہے ۔ اھـ

دیکھیں : فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء ( 9 / 218 ) ۔

مندرجہ ذيل سوال بھی فتوی کمیٹی سے پوچھا گيا :

ریڈیو یا ٹی وی پرجب امام کی قرات اورتکبیر سنائي دے رہی ہو اوروہ نماز نفلی ہویا فرضی توکیا عورت اس کے ساتھ پڑھ سکتی ہے ؟

کمیٹی کا جواب تھا :

جائز نہیں چاہے وہ نماز نفلی ہویا فرضی اگرچہ وہ امام کی قرات اورتکبیر بھی سن رہی ہو ۔ اھـ

دیکھیں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء فتوی نمبر ( 6744 )۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android