كفريہ ملك سے اسلامى ملك كىطرف ہجرت كرنے كا شوق ركھنے والے شخص پر كيا واجب ہوتا ہے، ليكن اس كے والدين ہجرت نہيں كرنا چاہتے اور اسے بھى منع كرتے ہيں؟
كيا وہ اكيلا ہى ہجرت كر جائے، اس كا مطلب يہ ہوا كہ وہ والدين كو وہيں چھوڑ دے، اس ميں كم نقصان ہے، اور پھر اللہ تعالى كى اطاعت ميں مخلوق كى معصيت ہے ؟
0 / 0
4,59608/06/2008
بيٹا اسلامى ملك كى طرف ہجرت كرنا چاہتا ہے اور والدين نہيں مانتے
سوال: 5046
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح بن عثيمين رحمہ اللہ تعالى كے سامنے پيش كيا تو ان كا جواب تھا:
اگر بيٹا اپنے والدين كا محتاج اور ضرورتمند ہے، اور كفار كے ملك ميں اپنے دين كے اظہار كى استطاعت بھى ركھتا ہے تو اس صورت ميں اس كا وہاں رہنا جائز ہے.
ماخذ:
الشيخ محمد بن صالح العثيمين