ميرى اكيس برس ہے اور ميں نے ڈيڑھ برس قبل والد كى رغبت كى مخالفت كرتے ہوئے پردہ كرنا شروع كيا ہے، ميں آئندہ برس حصول تعليم كے ليے امريكہ جاؤنگى، ميرے والد صاحب مجھے نصيحت كرتے ہيں كہ امريكہ جا كر پردہ نہ كروں، كيونكہ وہاں لوگ ايك دوسرے سے مختلف نظر آنا نہيں چاہتے.
اب مجھے يہ مشكل درپيش ہے كہ ميں پردہ كرتى ہوں كيونكہ مجھے بتايا گيا ہے كہ پردہ نہ كرنا بہت بڑا گناہ ہے، برائے مہربانى آپ اس سلسلہ ميں مجھے كوئى نصيحت فرمائيں.
لڑكى امريكہ ميں تعليم حاصل كرنا چاہتى ہے اور والد پردہ نہيں كرنے ديتا
سوال: 5176
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اللہ تعالى آپ كو بركت اور اجروثواب سے نوازے آپ نے پردہ كا اہتمام كر كے بہت اچھا كيا ہے، اور آپ يہ علم ميں ركھيں كہ اللہ سبحانہ و تعالى كى معصيت و نافرمانى ميں كسى بھى مخلوق كى اطاعت و فرمانبردارى نہيں ہو سكتى.
اس ليے آپ پابندى سے پردہ اور باقى شرعى احكام پر عمل كرتى رہيں ليكن ہميں آپ كے امريكہ جا كر تعليم حاصل كرنے ميں خدشہ ہے كہ آپ وہاں كے متلاطم فتنوں كا شكار ہو جائينگى، اور مختلف قسم كے شبھات اور اسى طرح حرام شہوات ميں پڑ جائينگى.
اس ليے اگر آپ كسى ايسى يونيورسٹى يا مدرسہ ميں تعليم حاصل كر سكيں جہاں شرعى احكام كے مطابق پردہ بھى كرايا جاتا ہو، اور مرد و عورت كى مخلوط تعليم نہ ہو تو يہ آپ كے ليے بہتر اور يقينى ہے…
اللہ تعالى ہميں اور آپ كو ہر قسم كى خير و بھلائى سے نوازے.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشيخ محمد آل عبد اللطيف