0 / 0
8,50630/06/2008

كتے كو چھونے اور اس كے لعاب سے وضوء نہيں ٹوٹتا

سوال: 5212

كيا كتے كو چھونے اور اس كے لعاب سے وضوء ٹوٹ جاتا ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

كتے كو چھونے يا اس كے لعاب سے وضوء نہيں ٹوٹتا اس ليے كہ جب شرعى دليل كے تقاضہ سے طہارت و پاكيزگى ثابت ہو تو وہ كسى شرعى دليل كے بغير ختم نہيں ہوتى، اور كتے كو چھونے اور اس كے لعاب سے وضوء ٹوٹنے كى كوئى دليل نہيں ملتى، اور نہ ہى علماء كرام نے اسے نواقض وضوء يعنى وضوء توڑنے والى اشياء ميں ذكر كيا ہے.

ابن قدامہ رحمہ اللہ " المغنى " ميں نواقض وضوء جن ميں كتےكو چھونے اور اس كے لعاب كا ذكر نہيں ہے اسے بيان كرتے كے بعد كہتے ہيں:

" يہ سب اشياء طہارت و پاكيزگى اور وضوء كو ختم كر ديتى ہيں عام علماء كرام كے قول كے مطابق ان كے بغير كسى اور چيز سے وضوء نہيں ٹوٹتا…. " انتہى.

ديكھيں: المغنى ابن قدامہ ( 1 / 264 ).

ليكن اس ميں كوئى شك نہيں كہ كتے كا لعاب نجس اور شديد قسم كى گندگى انتہائى نجاست ہے، جو سات بار دھونے كے بغير زائل نہيں ہوتى جن ميں ايك بار مٹى سے دھونا بھى شامل ہے، اس ميں اور وضوء ٹوٹنے ميں فرق يہى ہے.

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android