0 / 0
7,57314/ر بیع الثانی/1428 , 1/مئی/2007

اختيارى ٹيكس سے بچنے كے ليے تنخواہ كا غلط گوشوارہ پيش كرنا

Frage: 5218

يونيورسٹى كے ايك پروفيسر كے ليے ادارہ نے ايك شرط ركھى كہ اسے تنخواہ كے بغير رخصت اس صورت ميں مل سكتى ہے كہ وہ اپنى دوسرى آمدنى كا پچيس فيصد ( 25 % ) سودى بنك ميں ركھيں اور وہ اس سے كچھ حصہ ٹيكس وصول كيا كرينگے، تو كيا اس كے ليے اپنى تنخواہ كى صحيح معلومات نہ دينا صحيح ہيں تا كہ بنك ميں زيادہ رقم نہ ركھى جائے اور اس سے ٹيكس كاٹا جائے ؟

Inhalt der Antwort

Lob sei Allah, und Frieden und Segen sei auf dem Gesandten Allahs und seiner Familie.

يہ سول فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ كے سامنے پيش كيا گيا تو ان كا جواب تھا:

ظاہر يہى ہوتا ہے كہ ايسا كرنا جائز نہيں، كيونكہ اس كا ان كے ساتھ معاہدہ ہے، اور جب اس نے ان كے ساتھ معاہدہ كيا ہوا ہے تو پھر ان كے نظام كے خلاف حيلہ كرنا جائز نہيں.

سوال:

چاہے اس ميں ظلم اور ٹيكس بھى ہو ؟

جواب:

ليكن وہ شخص خود ہى شروع سے اس پر راضى ہوا ہے. اھـ

واللہ تعالى اعلم

Quelle

الشيخ محمد بن صالح العثيمين

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android