جمعرات اورسومواراور داؤدعلیہ السلام کےروزوں میں جمع
سوال: 5415
مجھےیہ علم ہےکہ ایک دن روزہ رکھنااورایک دن نہ رکھنایہ سب سےافضل روزے ہیں جس طرح کہ حدیث میں بھی ذ کر ہےکہ یہ نبی داؤدعلیہ السلام کےروزے ہیں لیکن میں جمعرات اورسوموارکےروزے اورایک دن چھوڑکرروزہ کیسےرکھوں ؟
کیونکہ سومواراورجمعرات دنوں کی ترتیب میں نہیں آتےاگرمیں نےایک دن روزہ رکھتااورایک دن ترک کرتاہوں تومیں یاتوہفتہ اورسومواراوربدھ اورجمعہ کاروزہ رکھوں گایاپھراتواراورمنگل اورجمعرات اورہفتہ روزہ رکھوں گا ؟
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اسلام کئی قسم کی عبادتیں لایاجواس دین کےکمال کی نشانی
ہےکچھ توایسی عبادات ہیں جن میں جمع ممکن ہےاورکچھ ایسی ہیں جن میں جمع ممکن نہیں ۔
ایک دن روزہ رکھنااورایک دن نہ رکھنایہ ایک مستقل عبادت ہےجوکہ نفلی روزوں میں
سےسب سےافضل قسم ہے ۔
اوراسی طرح جمعرات اورسوموارکاروزہ ایک مستقل عبادت ہےجن کاآپس میں جمع کرنےکاتصورممکن
نہیں توافضل قسم کومقدم کیاجائےگا ۔
لیکن انسان اپنی حالت اورطاقت کااعتبارکرےاورایسےعمل کومقدم نہ کرےجوکہ اس طاقت
اورقدرت سےباہرہواوراس نفلی کام کومستقل طورپرنہ کرسکےکیونکہ اللہ تعالی کوعمل وہ پسنداورمحبوب
ہےجس پرہمیشگی کی جائےاگرچہ وہ قلیل ہی کیوں نہ ہو ۔
اوراللہ تعالی ہی توفیق بخشنےوالاہے ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد