درج ذیل مقالہ میں یہ کہا گيا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی روح ہمیشہ اور ہر وقت موجود رہتی ہے توکیا ان کی یہ کلام صحیح ہے ؟ مقالہ میں یہ کہاگياہے اور اس کے دلائل بھی دۓ گۓ ہیں :
یہ کہ اھل سنت والجماعت کا یہ عقیدہ ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم :
1- حاضر ہیں اورسب اوقات میں وہ دیکھتے ہیں
2- انہیں اللہ تعالی کی مخلوق کا علم اور مشاہدہ ہے
3- وہ اس پر قادر ہیں کہ ایک وقت میں ہی کئ جگہوں پر موجود ہوسکتے ہیں ۔ اوراس کے دلائل یہ ہیں :
اے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم ) ہم نے آپ کو گواہ بنا کر بھیجاہے
توکیا حال ہوگا جس وقت کہ ہم ہر امت میں سے ایک گواہ لائيں گے اور آپ کو ان لوگوں پرگواہ بنا کر لائيں گے
غور کریں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ہراس امت کے لۓ گواہ بن کر آئيں گے جو کہ اللہ تعالی نے اس زمین پر پیدا فرمائ ہے اس لۓ ضروری ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ظہور سے پہلے اور اب بھی حاضر ہیں وگرنہ یہ ممکن ہی نہیں کہ ان کے متعلق یہ کہا جاۓ کہ وہ امور حقیقیہ کے جاری ہونے پر گواہ ہیں ۔
اورایسی بہت سی آیات ہیں جوکہ یہ کہتی ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم شاھد ہیں ۔ فنی نقطہ : مندرجہ ذیل قرآنی آیات یہ بیان کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ظہور سے قبل موجود نہیں تھے :
اورآپ ان کے پاس موجود نہیں تھے جب کہ وہ اپنی قلمیں اس لۓ ڈال رہے تھے کہ مریم علیہ السلام کی کفالت کون کرے
یعنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم موجود نہیں تھے یعنی اپنے جسم متکلم کے ساتھ ۔
کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت زمین میں زندہ اور حاضر ہیں ۔
سوال: 6084
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
رسول صلی اللہ علیہ وسلم مخلوق میں سب سے اکمل اورافضل اور اللہ تعالی کے ہاں ان میں سب سے زیادہ محبوب عزت واکرام والے ہیں ، لیکن اس کا معنی یہ نہیں کہ ان سے بشر اورانسانوں والے خصائص کوسلب کر لیا جاۓ اور رب کے کچھ خصائص انہیں دے دۓ جائیں ۔
تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی انسانوں کی طرح بیماری اورحقیقی موت سے دوچار ہوۓ ہیں ، اسی کی طرف اشارہ کرتے ہوۓ اللہ سبحانہ وتعالی نے ارشاد فرمایا ہے :
بے شک آپ بھی مرنے والے ہیں اورانہیں بھی موت آۓ گی
اور اللہ تبارک وتعالی نے فرمایا :
اورہم نے آپ سے پہلے کسی بھی بشر کے لۓ ہمیشہ رہنا مقرر نہیں کیا ، توکیا آپ کوموت آۓ گی اوریہ ہمیشہ رہیں گے ؟
تو رسول صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوچکے اوراپنی قبرمیں دفن ہیں ، اوراسی لۓ ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا تھا کہ: جوشخص محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کرتا تھا توبے شک محمد صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوچکے ہیں ، اورجواللہ تعالی کی عبادت کرتا تھا تو اللہ تعالی زندہ ہے اسے موت نہیں آۓگی ۔
اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم شاہد(گواہ) اور نذیر وبشیر ہیں اوران کا روزقیامت گواہ ہونے کا یہ معنی نہیں کہ وہ سب امتوں میں حاضر ہیں اور نہ ہی یہ معنی ہے کہ انکی زندگی قیامت تک اور ہمیشہ کے لۓ ہے ، اور نہ ہی اس کا یہ معنی ہے کہ وہ قبر سے مشاہدہ فرما رہے ہیں ۔
اورپھر یہ گواہی مشاہدے پر منحصر نہیں بلکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سابقہ امتوں کی گواہی اس بنا پر دیں گے جوکہ اللہ سبحانہ وتعالی نے انہیں خبر دی ہے ، اور اگر یہ نہ ہوتو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کوغیب کا علم نہیں ہے ۔
اللہ تبارک وتعالی کا فرمان ہے :
اوراگر مجھے علم غیب ہوتا تو میں بہت سی بھلایاں اکٹھی کر لیتا ۔
اورنبی علیہ السلام اس پر قادر نہیں ہیں کہ وہ کئ ایک جگہوں پر موجود ہوں بلکہ وہ صلی اللہ علیہ وسلم صرف ایک جگہ اپنی قبرمیں ہی ہیں اور اس پر سب مسلمانوں کا اجماع ہے ۔ .
ماخذ:
الشيخ عبد الكريم الخضير