میری سہیلی کا ایک منہ بولا بھائي ہے جس نے اس کی والدہ کا دودھ بھی نہیں پیا ، میری سہیلی کی والدہ نے اسے تین برس کی عمر میں لاوارث بچوں کے آفس کے ذریعہ منہ بولا بیٹا بنایا ان کی آپس میں کوئي رشتہ داری بھی نہیں ، وہ عورت بھی مسلمان ہے اورلڑکا بھی مسلمان لیکن وہ اسلام سے مرتد ہوچکا ہے ۔
وہ لڑکا اس کے بارہ میں لوگوں سے غیبتیں کرتا اورکذب بیانی سے کام لیتا رہتا ہے توکیا اس سے قطع تعلقی ممکن ہے اس لیے کہ وہ اس کا منہ بولا بھائي بھی ہے اس کے علاوہ ان کا آپس میں کوئي اوررشتہ نہیں ؟
اورکیا اس کے مرتد ہوجانے کے بعد وہ اسے سلام کرے ؟
0 / 0
11,91502/03/2005
کیا وہ اپنے منہ بولے بھائی سے قطع تعلقی کرلے
سوال: 6102
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
یہ بچہ اس خاندان سے کوئي تعلق نہیں رکھتا نہ تو اس کا اس خاندان سے نسبی اورنہ ہی رضاعی رشتہ ہے ، اگر تووہ بچہ مکلف ہے تواس بنا پراس کے لیے ان کے محارم کودیکھنا جائزنہیں یہ تو اس وقت ہے کہ اگر وہ دین اسلام پر ہی باقی ہو لیکن اگروہ مرتد ہوچکا ہے توکیسے ؟
اوراسی طرح اس لڑکی کے لیے بھی یہ جائز نہیں کہ وہ اس سے مصافحہ کرے اورنہ ہی اس کے ساتھ خلوت اورپردہ نہ کرنا اس لیے کہ وہ اس کا محرم نہيں ۔ ( آپ سوال نمبر 5538 کا بھی مطالعہ ضرور کریں ) ۔
جب وہ مرتد ہے نہ تواسے سلام کرے اور نہ ہی اس کے سلام کا جواب دے ۔
ہم اللہ تعالی سے سلامتی وعافیت کےطلبگار ہيں ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد
متعلقہ جوابات