میں مسلمان ہونا چاہتی ہوں لیکن کسی جماعت اورتنظیم سے منسلک ہوۓ بغیر یہ کیسے ہو سکتا ہے ؟
یہ تومجھے علم ہے کہ اس کے لیے کلمہ شہادت پڑھنا واجب ہے ، لیکن حج کے متعلق کیا ہے ؟
جب میرے کاغذات سے میرا مسلمان ہونا ثابت نہ ہوتومیں حج کس طرح کرسکتی ہوں ؟
اسلام قبول کرنا چاہتی ہے لیکن اسے حج اورکاغذات میں مشاکل ہيں
سوال: 6542
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اسلام بندے اور اس کے رب کے درمیان تعلق اوراللہ تعالی کے اوامر اوراحکام کے سامنے سرخم تسلیم کرنے اوراللہ تعالی کے لیے خضوع و عاجزی اوراس سے محبت اوراللہ تعالی کے ڈر اورخوف اوراس سے امیدوں کی وابستگی اوراس اللہ وحدہ کی اس طریقے پرعبادت جومشروع کیے گۓ ہیں کا نام اسلام ہے ، جس کے واجبات اورارکان بھی ہیں ۔
اسلام میں داخل ہونے کی چابی کلمہ طیبہ ( لا إله إلا الله وأنّ محمدا رسول الله ) ( اللہ تعالی کے علاوہ کوئ معبود برحق نہیں اورمحمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالی کےسچے رسول ہيں ) ۔
اسلام میں داخل ہونے کے لیے حج شرط نہیں بلکہ یہ اسلام کا ایک رکن ہے اوراس پرواجب ہوتا ہے جس کےپاس حج کرنے کی استطاعت ہواس کی دلیل اللہ تعالی کایہ فرمان ہے :
اللہ تعالی نے ان لوگوں پرجواس کی جانے کی راہ پا سکتے ہوں اس گھر کا حج کرنا فرض کردیا ہے آل عمران ( 97 ) ۔
حج میں استطاعت کی شروط کی تفصیل سوال نمبر ( 5261 ) میں مل سکتی ہیں اس کا مطالعہ کریں ، اورآپ اسلامک سینٹر سے اسلام قبول کرنے کا سرٹیفکیٹ حاصل کرلیں توآپ حج کا سفرکرنے کی اجازت حاصل کرسکتی ہيں اوراس کی بنا پرمشاعر مقدسہ میں داخل بھی ہوسکتی ہیں ۔
اوریہ سب کچھ حج کا وسیلہ ہے تاکہ آپ مستقبل میں حج کرسکیں لیکن دین اسلام میں داخل ہونے کی شرط نہیں اورنہ ہی اسلامی عبادات نماز وغیرہ کی ابتدا کرنے میں شرط ہے ۔
انسان جب مسلمان ہوجاتا ہے تووہ امت مسلمہ کا ایک فرد بن جاتا ہے جوسب مسلمان موحدین کواخوت اسلامی اوربھائ چارہ کی بنا پرایک دوسرے کی مدد و تعاون اورمحبت و الفت میں اکٹھا کرتی ہے جیسے کہ اللہ تعالی کا فرمان ہے :
مومن مرد وعورت آپس میں ایک دوسرے کے ( مدد گارومعاون ) اور دوست ہیں ، وہ بھلائیوں کا حکم دیتے ہیں اوربرائیوں سے روکتے ہیں ، نمازوں کوپابندی سے بچا لاتے زکوۃ ادا کرتے ہیں ، اللہ تعالی اوراس کے رسول کی بات مانتے اوراطاعت کرتے ہیں ، یہی لوگ ہیں جن پر اللہ تعالی بہت رحم فرماۓ گا ، بلاشک اللہ تعالی غلبے والا حکمت والا ہے التوبـۃ ( 71 ) ۔
اس لیے آپ قبول اسلام میں جلدی کریں اورہم آپ کی ابتدائی رغبت پرآپ کومبارکباد دیتے ہيں ، اورآپنے اورآپ کےلیے اخلاص توفیق اورکامیابی کی دعا کرتے ہیں ، اور اللہ تعالی ہی سیدھے راستے کی ھدایت دینے والا ہے ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد
متعلقہ جوابات