0 / 0

ايك عيسائى كا سوال كہ تم رمضان ميں كيا كرتے ہو ؟

سوال: 65517

روزوں كے مہينہ ماہ رمضان ميں آپ كيا كرتے ہيں ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اللہ سبحانہ وتعالى نے ماہ رمضان المبارك كو كچھ خصوصيات اور فضائل سے نوازا ہے جو باقى مہينوں ميں نہيں ہيں، ماہ رمضان سب مہينوں كا سردار ہے، اور اللہ جل شانہ كے لائق ہے كہ وہ بعض مہينوں كو بعض پر اختيار كر لے اور كچھ راتوں كو بعض پر فضيلت عطا كردے، جيسا كہ اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:

اور تيرا رب جو چاہتا ہے پيدا كرتا ہے اور اختيار كرتا ہے القصص ( 68 ).

اللہ سبحانہ وتعالى نے رمضان المبارك ميں ہى ليلۃ القدر بنائى ہے جس كے متعلق اللہ سبحانہ وتعالى نے اپنى كلام ميں فرمايا:

قدر كى رات ايك ہزار مہينوں سے بہتر ہے القدر ( 3 ).

يعنى اس رات كى عبادت ايك ہزار مہينوں كى عبادت كے اجروثواب سے بھى بہتر ہے، اور اللہ سبحانہ وتعالى كا اس امت پر يہ فضل عظيم ہے.

اور پھر ليلۃ القدر رمضان المبار كے آخرى دس دنوں ميں ہوتى ہے، اسى ليے مسلمان ان دس دنوں ميں باقى راتوں اور دنوں سے زيادہ عبادت كرنے كى كوشش كرتے ہيں تا كہ وہ اس بابركت رات كو حاصل كر ليں.

اور رمضان المبارك ميں ہم ـ ہم مسلمان لوگ ـ جو كچھ كرتے ہيں وہ اللہ تعالى كے قرب كے حصول كے ليے اور اس كى عبادت كى جدوجھد ہے، اللہ سبحانہ وتعالى نے ہمارے ليے كئى قسم كى عبادات مشروع كى ہيں جس كے ساتھ وہ پسند كرتا ہے كہ ہم ان عبادات كو ادا كر كے اس كا قرب حاصل كريں، وہ عبادات درج ذيل ہيں:

1 – روزے:

روزہ اللہ تعالى كى وہ عبادت ہے جو طلوع فجر سے غروب آفتاب تك روزہ كو توڑنے والى اشياء كھانا پينا اور جماع وغيرہ سے رك كر بجا لائى جاتى ہے، اور ہم كوئى اكيلى امت نہيں جس پر يہ روزہ فرض كيا گيا ہے بلكہ پہلى امتوں پر بھى يہ روزے فرض تھے.

اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:

اے ايمان والو! تم پر روزے ركھنا فرض كيے گئے ہيں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر روزے فرض كيے گئے تھے تا كہ تم متقى بن جاؤ البقرۃ ( 183 ).

2 – رات كو كثرت سے قيام الليل كرنا ( تراويح پڑھنا )

قيام الليل كا نفس كو مھذب بنانے اور اس كى اصلاح ميں عجيب اثر ہے اور پھر يہ گناہوں كى بخشش اور مغفرت كے اسباب ميں بھى شامل ہے.

3 – تلاوت قرآن مجيد:

ماہ رمضان المبارك قرآن كا مہينہ ہے، اسى ماہ مبارك ميں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم پر قرآن مجيد كا نزول شروع ہوا، اور اسى ليے آپ ديكھيں كے كہ مسلمان رمضان المبارك ميں پڑھ كر پورا قرآن مجيد ختم كرتے ہيں، كچھ مسلمان تو ايك يا دو بار ختم كرتے ہيں، اور كچھ اس سے بھى زيادہ بار، مسلمان شخص كو يہ معلوم ہے كہ قرآن مجيد ميں سے ايك حرف پڑھنے سے دس نيكياں ملتى ہيں، اور ايك صفحہ كى تلاوت كرنے ميں كئى ہزار نيكياں حاصل ہوتى ہيں.

4 – صدقہ كرنا، اور كھانا كھلانا.

نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سب لوگوں سے زيادہ سخى تھے، اور پھر رمضان المبارك ميں ان كى يہ سخاوت اور بھى بڑھ جاتى تھى.

نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ہميں ترغيب دلائى كہ لوگوں كو كھانا كھلائيں،اور روزہ افطار كروائيں، حتى كہ روزہ افطار كروانے والے كا ثواب بھى روزہ دار كے برابر قرار ديا اور روزہ دار كے ثواب ميں كچھ نہيں كى جاتى.

5 – دعا كرنا:

ماہ رمضان دعا كا مہينہ، اور روزہ دار كى دعا قبول ہوتى ہے، اور خاص كر افطارى كے وقت دعا رد نہيں كى جاتى.

6 – اعتكاف كرنا.

اللہ تعالى كى اطاعت و فرمانبردارى اور عبادت كے ليے مسجد ميں ايك مخصوص جگہ ميں ٹھرنے كو اعتكاف كہا جاتا ہے، اور ليلۃ القدر تلاش كرنے كے ليے رمضان كے آخرى عشرہ ميں اعتكاف كرنا مسنون ہے.

7 – اللہ سبحانہ وتعالى نے رمضان كے آخرى صدقہ فطر ( فطرانہ ) فرض كيا ہے، روزہ كى حالت ميں روزہ دار سے جو لغو اور غلط كام ہوں اس كا كفارہ اور مسكين كے ليے كھانا اور اس كى معاونت ہے.

فطرانہ ہر چھوٹے، بڑے اور مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے، اور مسلمان معاشرے ميں يكجہتى و مہربانى معاونت كے وسائل ميں سے ايك وسيلہ ہے.

8 – پھر اللہ سبحانہ وتعالى نے نماز عيد مشروع كى ہے تا كہ رمضان المبارك ميں انہوں نے جو اچھےاعمال كيے ہيں اس كا اختتام بھى اچھا ہو، وہ اس ميں جمع ہو كر خوشى و فرحت اور اللہ تعالى كے شكر كا اظہار كرتے ہيں.

مختصر يہ كہ مسلمان يہ ماہ مبارك صوم و صلاۃ اور قيام و ذكر اور تلاوت قرآن ميں بسر كرتا ہے، اور مہينے كا اختتام اعتكاف اور زكاۃ كے ساتھ كرتا ہے اور اسے صلہ رحمى اور نيكى اور اچھے كام كرنے اور اللہ كى راہ ميں زيادہ سے زيادہ خرچ كرنے اور اس كے علاوہ دوسرے نيكى و بھلائى كے كام كرنے كى حرص ہوتى ہے.

تو اس طرح ماہ رمضان اس كے ليے خير و بھلائى كا موسم ہوتا ہے وہ ايك اطاعت فرمانبردارى كر كے دوسرى كى طرف جاتا ہے، اور اس ماہ ميں وہ اپنے آپ سے گناہ و معصيت كے بوجھ كو دور كرتا ہے، اللہ سبحانہ وتعالى رمضان المبارك كى ہر رات كچھ لوگوں كو آگ سے آزادى نصيب كرتا ہے، ان كے گناہوں سے درگزر كرتا ہے، اور ان كى غلطياں معاف كرتا ہے، اسى ليے مسلمانوں كے ہاں رمضان المبارك محبوب ترين مہينہ ہوتا ہے، جس ميں وہ سعادت و خوشى اور فرحت اور انس و اطمنان محسوس كرتے ہيں، اور يہ تمنا كرتے ہيں كہ سارا سال ہى رمضان رہے.

اس خوشى و سرور اور فرحت كا بنفس نفيس مشاہدہ كرنے كے ليے آپ رمضان المبارك ميں كسى اسلامك سينٹر كا وزٹ كريں تا كہ آپ كو اس عبادت كے اثر سے ہر چھوٹے اور بڑے مسلمان كى خوشى و فرحت كا اندازہ ہو سكے، جيسا كہ اوپر بيان بھى ہو چكا ہے.

اللہ تعالى سے ہمارى دعا ہے كہ آپ كو صراط مستقيم كى ہدايت نصيب فرمائے جس ميں آپ كے ليے دنيا آخرت كى بھلائى و سعادت ہے.

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android