0 / 0

كيا شرمگاہ ننگى كرنے اور كسى كے ديكھنے سے روزہ ٹوٹ جائيگا ؟

سوال: 66888

اگر مجھے ميرا كوئى دوست ننگا ديكھ لے، يا اس كے سامنے ميرى شرمگاہ ننگى ہو جائے تو كيا اس سے ميرا روزہ باطل ہو جائيگا ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

كسى ايسے شخص كے آگے جسے شرمگاہ ديكھنى حرام ہے شرمگاہ ظاہر كرنا حلال نہيں، اور كسى بھى شخص كے ليے نہ تو رمضان المبارك ميں اور نہ ہى كسى اور وقت ايسا كرنا حلال ہے، چنانچہ شرمگاہ ننگى كرنا اور اس كى طرف ديكھنا حرام ہے.

بھز بن حكيم رضى اللہ تعالى عنہ اپنے اور دادا سے بيان كرتے ہيں وہ كہتے ہيں كہ ميں نے رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے عرض كيا:

" اے اللہ تعالى كے رسول صلى اللہ عليہ وسلم ہم اپنى شرمگاہوں ميں سے كسے چھپائيں، اور كسے ننگا كريں ؟

تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" اپنى بيوى اور لونڈى كے علاوہ ہر ايك سے اپنى شرمگاہ كى حفاظت كرو "

تو وہ كہنے لگے: مرد مردوں كے ساتھ ہوتا ہے ؟

تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" اگر تم ايسا كر سكو كہ تمہارى شرمگاہ كوئى بھى نہ ديكھے تو تم ضرور ايسا كرو "

ميں نے عرض كيا: اور مرد بالكل اكيلا اور خالى ہو تو ؟

رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" اللہ تعالى زيادہ حق ركھتا ہے كہ اس سے حيا كى جائے "

سنن ترمذى حديث نمبر ( 2794 ) سنن ابن ماجہ حديث نمبر ( 1920 ) علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى نے صحيح ترمذى ميں اسے صحيح قرار ديا ہے.

ابو سعيد خدرى رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" كوئى مرد كسى مرد اور كوئى عورت كسى عورت كى شرمگاہ كى طرف نہ ديكھے "

صحيح مسلم حديث نمبر ( 338 ).

امام نووى رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:

" اس ميں مرد كا مرد اور عورت كا عورت كى شرمگاہ ديكھنے كى حرمت پائى جاتى ہے، اور اس ميں كوئى اختلاف نہيں " انتہى.

ديكھيں: شرح مسلم ( 4 / 30 ).

ليكن اگر مسئلہ بغير ارادہ اور قصد كے شرمگاہ ننگى ہونے كا ہے تو اس ميں آپ پر كوئى گناہ نہيں، ليكن دوسرے شخص كو چاہيے كہ وہ اپنى نظريں نيچى كر لے.

ان دونوں حالتوں ميں ـ عمدا يا غلطى ـ روزہ فاسد نہيں ہوتا، سوال نمبر ( 38023 ) كے جواب ميں روزہ توڑنے والى اشياء كا بيان كيا گيا ہے، آپ اس كى تفصيل وہاں ديكھ سكتے ہيں.

اور سوال نمبر ( 37658 ) كے جواب ميں معاصى اور گناہوں كا روزے پر اثراندازى اور اس سے روزہ كے ثواب ميں كمى ہو جاتى ہے بيان ہوا ہے، اور بعض اوقات تو ثواب بالكل ہى ختم ہو جاتا ہے.

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android