0 / 0

شريعت اسلاميہ كےمطابق وراثت تقسيم كرنےكي وصيت لكھنا

سوال: 6902

ميں ايسےملك ميں رہائش پذير ہوں جہاں شريعت اسلاميہ پر عمل نہيں ہوتا ، افسوس ہے كہ بعض مسلمان نان ونفقہ اور وراثت كےمسائل كفريہ قوانين كےذريعہ حل كرواتےہيں .
كيا ايسےحالات ديكھتےہوئے ميرےليےجائز ہے كہ ميں وصيت لكھ دوں جو عدالت سےتصديق شدہ ہو اور اسےتسليم بھي كرے جس ميں يہ كہوں كہ ميري موت كي صورت ميں ميري وراثت شريعت اسلاميہ كےمطابق تقسيم كي جائے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

ہم نےمندرجہ بالا سوال فضيلۃ الشيخ عبداللہ بن جبرين حفظہ اللہ كےسامنے پيش كيا تو ان كا جواب تھا:

جب وراثت اسلامي طريقہ كےمطابق تقسيم نہ كي جاتي ہو تو اس پر ايسا كرنا واجب ہے .

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android