دور حاضر ميں اللہ تعالى كے راستے ميں ہجرت كيسے ہو گى ؟
ہجرت كيا ہے
سوال: 7191
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اللہ تعالى كے راستے ميں ہجرت يہ ہے كہ شركيہ ملك سے اسلامى ملك كى طرف منتقل ہوا جائے، جس طرح اہل مكہ كے اسلام قبول كرنے سے قبل مسلمان مكہ سے مدينہ منتقل ہوئے تھے، كيونكہ نبى صلى اللہ عليہ وسلم كى بيعت كے بعد مدينہ دار الاسلام بن گيا تھا، اور انہوں نے نبى صلى اللہ عليہ وسلم سے مدينہ ہجرت كرنے كا مطالبہ كيا تھا.
اور ايك شركيہ ملك سے كسى دوسرے قليل شر اور برائى والے ملك كى طرف منتقل ہونے سے بھى ہجرت ہوتى ہے، جہاں مسلمان كو خطرہ كم ہو، جيسا كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے حكم سے كچھ مسلمانوں نے مكہ مكرمہ سے حبشہ كى طرف ہجرت كى تھى.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے، اور اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور ان كے صحابہ كرام پر اپنى رحمتوں كا نزول فرمائے.
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 12 / 50 )